پولیس کیجانب سےیونیورسٹی طالبہ کو ہراساں کرنے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی

پولیس کیجانب سےیونیورسٹی طالبہ کو ہراساں کرنے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک) پولیس خواتین کو تحفظ دینے کی بجائے خود ہی ہراساں کرنے لگی،چوکی انچارج ارشد بھٹی چیکنگ کے دوران طالبہ کو ہراساں کرتا رہا،طالبہ کو ہراساں کرنے کی سی سی ٹی وی منظرعام پر آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق عوام کی مال وجان کی محافظ پولیس ہی خواتین کی عزتوں سے کھلواڑ کرنے لگی،لاہور کےتھانہ نواب ٹاؤن میں چوکی انچارج ایل بلاک ارشد بھٹی ہوٹل چیکنگ کےدوران طالبہ کو ہراساں کرتا رہا۔طالبہ کو ہراساں کرنے کی سی سی ٹی وی منظرعام پر آ گئی۔یونیورسٹی کی طالبہ کنزہ ایک روز قبل گرینڈ ہلٹن ہوٹل میں ٹھہری تھی،چوکی انچارج اہلکاروں کے ہمراہ ہوٹل میں داخل ہوا،اہلکار استقبالیہ پر کھڑے رہے،ارشد بھٹی طالبہ کے کمرے میں گیا۔

طالبہ کنزہ کا کہناتھاکہ ارشد بھٹی نے پہلے ہراساں کیا اور پھر فون نمبر مانگتا رہا،اہلکار رات 2 بجے کمرے میں آ کر نازیبا زبان استعمال کرتے رہے،چوکی انچارج ارشد بھٹی ساتھ جانے کے لئےبھی کہتا رہا،طالبہ نے اعلیٰ پولیس حکام سے واقع پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ چوکی انچارج اور اہلکاروں کےخلاف کارروائی کی جائے۔

طالبہ کو ہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آنے پرسربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ نےمعاملے کانوٹس لے لیا، سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ نے ایس پی صدر سے رپورٹ طلب کر لی،سی سی پی او لاہور لاہور نے حکم دیا کہ واقعہ کی مکمل انکوائری کرکے فوری رپورٹ پیش کی جائے،  انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،محمد عمر شیخ کا کہناتھا کہ پولیس کا کام شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer