ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سروسز ہسپتال نرسز کے درمیان جھگڑے کامعاملہ، تحقیقات میں اہم پیشرفت

سروسز ہسپتال نرسز کے درمیان جھگڑے کامعاملہ، تحقیقات میں اہم پیشرفت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(فخر امام)سروسز ہسپتال میں نرسز کے دو دھڑوں کے درمیان جھگڑے  کےمعاملہ پرنرسنگ سپرنٹنڈنٹ فضیلت لعل ایک دھرے کی حمایت میں پولیس کے ہمراہ نرسز ہوسٹل پر چڑھ دوڑیں اس دوران نرسز کا احتجاجی مظاہرہ جاری رہا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس آنے پر ہوسٹل میں کشیدگی بڑھ گئی، آن ڈیوٹی نرسز بھی کام چھوڑ کر ہاسٹل پہنچ گئیں، ہاسٹل میں موجود نرسز نے شدید احتجاج کیا اور سپرنٹنڈنٹ فضیلت لعل کے خلاف نعرے بازی کی۔ نرسزکاکہناتھاکہ فضیلت لعل نے رات گئے ہاسٹل میں پولیس کے ہمراہ دھاوابولا، نصرت چیمہ، نوشین طاہرہ کو معطل کیا جائے۔

اس موقع پر ایم ایس سروسز ہسپتال پروفیسر افتخار احمد کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ دو تین سال سے چل رہا ہے، اس حوالے سے آج ہسپتال انتظامیہ کیساتھ میٹنگ کی جائے گی، جس میں اس معاملے کا حل نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نرسز ہاسٹل میں ایسے رات گئے پولیس کا آنا مناسب عمل نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سروسز ہسپتال میں میس کا چارج لینے کے معامہ جھگڑا ہوا جس کے نتیجہ میں 2  زخمی ہوگئیں تھیں،ذرائع کا کہناتھا کہ نرسنگ ہاسٹل میں نرسز کے بیچ میں سے ہی اتفاق رائے سے انچارج چنا جاتاہے مگر دو گروپوں نے اپنی اپنی مرضی کی انچارج منتخب کرنے لئے ضد کی ، دونوں گروپوں میں تصادم ہوا، نرسز نے ایک دوسرے پر لاتوں،گھونسوں ڈنڈوں اور دیگر اشیا کا آزادانہ استعمال کیا۔

واقعے کی تحقیقات کے لئے ہسپتال انتظامیہ نےتین رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی تھی ،دوسری جانب انکوائری رپورٹ میں نرسنگ سپرنٹنڈنٹ اور 7چارج نرسز کو واقعہ کا ذمہ قرار دیکر ان کے تبادلہ کرنے کی سفارش کی گئی ۔ سفارش کی کہ چارج نرسز شمشا د نیازی ،نصرت چیمہ ،بسرا بی بی ، سمیرا انور ،رقعیہ ،سمینہ انور اور صدف میس انچارج کے تبادلے کے معاملہ میں لڑائی جھگڑے اور تناز ع میں براہ ملوث ہیں ان سمیت نرسنگ سپرنٹنڈنٹ فضیلت لال کوسروسز ہسپتال سے فوری طور پر ٹرانسفر کیا جائے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer