ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پینشن لینے والوں کیلئے خطرے کی گھنٹی

 پینشن لینے والوں کیلئے خطرے کی گھنٹی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) اسٹیٹ بینک نے اسٹڈی رپورٹ میں پینشن اخراجات میں اضافے کو تشویشناک قرار دے دیا. مالی سال 2011 سے 2021 کے دوران پاکستان میں وفاقی سطح پر پینشن کے اخراجات میں اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا۔ پیشن اخراجات ٹیکس ریونیو کےتناسب سے دس سال میں دگنا اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک نے پینشن کے بڑھتے اخراجات سے متعلق ایک اسٹڈی رپورٹ تیار کی ہے، رپورٹ میں مرکزی بینک نے پینش اخراجات میں اضافے کو تشویشناک قرار دے دیا۔ اسٹڈی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ حکومتی محدود آمدنی کے تناسب سے بڑھتے پینشن اخراجات تشویشناک ہونےکی بڑی وجہ ہے،  مرکزی بینک نے رائے دی ہے کہ پینشن فریم ورک کو بہتر کرکے مستقبل میں پیشن کے اخراجات کو کنٹرول کرنا ہوگا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پینشن میں اضافے کو ختم کرنے ہوگا اور ساتھ ہی پینشن کے اہل افراد کی فہرست کو بھی کم کرنا ہوگا، اسٹیٹ بینک نے تجویز دی ہے کہ پینشن فریم ورک میں تبدیلی کے لئے خصوصی سیکشن میں پالیسی سفارشات میں تبدیلی کرنا ہوگی۔
مرکزی بینک کے مطابق پاکستان میں جی ڈی پی کے تناسب سے پیشن دو اعشاریہ دو فیصد ہے، مالی سال 2011 سے 2021 کے دوران وفاقی سطح پر پینشن اخراجات میں 18 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیاہے کہ صوبائی سطح پر بھی پینشن اخراجات میں اسی تناسب سے اضافہ دیکھا گیا۔ مرکزی بینک کی اسٹڈی رپورٹ کے مطابق پیشن اخراجات میں دس برسوں کے دوران دگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹڈی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک اور آئی ایم ایف نے بھی بڑھتے پینشن اخراجات کو پاکستان کے قرضوں پر بوجھ قرار دیا ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق پیشن اخراجات میں مزید اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer