ویب ڈیسک : بھارتی ویرئنٹ کتنا خطرناک ہے، ماہرین نے بتادیا ، ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد بھی خود متاثر ہوکر دوسروں میں کوروناوائرس کو باآسانی منتقل کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے پبلک ہیلتھ نے کورونا کی نئی قسم ’ڈیلٹا ویرئنٹ‘ کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ویکسینز بھی ڈیلٹا ویرئٹ کا پھیلاؤ نہیں روک سکتیں۔ ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد بھی کورونا ویکسین سے خود متاثر ہوکر دوسروں میں وائرس کو باآسانی منتقل کرسکتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں تحقیق کے دوران ایسے شواہد ملے جن کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ویکسین لگوانے اور نہ لگوانے والے افراد دونوں کرونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کا آسان ہدف ہیں، انگلینڈ کے پبلک ہیلتھ حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا، جس کو تصدیق کے لیے دیگر اداروں اور متعلقہ حکام کو بھیجا جائے گا۔
محققین کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم"ڈیلٹا" اب اپنی ابتدائی شکل سے زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ گروپ نے پی681آر متغیر قسم کے حامل وائرس مصنوعی طور پر تیار کیے تھے، جو گروپ کے مطابق وائرس کی تبدیل شدہ قسم ڈیلٹا کی ’’ہلاکت خیز قسم‘‘ تھی۔ کورونا وائرس متاثر شخص کے جسم کے خلیوں کو متاثر کرتا ہے، بعدازاں ان متاثرہ خلیوں سے سنسیشیا نامی گلٹی بنتی ہے جو 2.7 گنا بڑی ہوتی ہے۔ پی681آر کے حامل وائرس کو ہیمسٹرز میں داخل کرنے کی صورت میں ان کے وزن میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی، جو پہلا وائرس داخل کیے جانے والے ہیمسٹرز کے مقابلے میں 4.7 اور 6.9 فیصد کے درمیان زیادہ تھی۔