کورونا وبا، ‍شب برات پر عبادات گھر میں ادا کرنے کی ہدایت

کورونا وبا، ‍شب برات پر عبادات گھر میں ادا کرنے کی ہدایت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

رضوان نقوی: شب برات میں جہاں دیگر عبادات اور اعمال کی تاکید کی گئی ہے وہیں اپنی حاجات کیلئےعریضہ بھی ارسال کئے جاتے ہیں,علمائے کرام کہتے ہیں کہ کرونا وبا سے بچاؤ کیلئے اجتماع سے گریز کرکے گھروں میں ہی عبادات کی جائیں.
شعبان کی پندرھویں رات کو شب برات یعنی توبہ اور مغفرت کی رات بھی کہا جاتا ہے. شب برات میں دیگرنفلی عبادات کے ساتھ بارگاہ خداوندی میں امام زمانہ کے وسیلہ سے عریضے بھی ارسال کئے جاتے ہیں. علمائے کرام کہتے ہیں کہ اپنی حاجات کو خط کی صورت میں لکھ کرعریضہ کو بہتے پانی میں بہایا جاتا ہے لیکن کرونا وبا کےپیش نظراپنی حاجات دعاکے ذریعے ہی پیش کی جاسکتی ہیں۔
مولانا ملک محمد باقرگھلومدرس جامعتہ المنتظر کا کہنا ہے کہ عریضہ گھر میں مصلے پر دعا کے ذریعے بھی بارگاہ خدواندی میں پیش کیا جاسکتاہے. مولانا ملک محمد باقر گھلو کہتے ہیں کہ پوری دنیا اس وقت مسیحا کی تلاش میں ہے.  شب برات کو اپنے عریضوں میں ڈاکٹرز ,ہیلتھ پروفیشنلز کی سلامتی اور مریضوں کی شفایابی کیلئے خصوصی دعائیں مانگنی چاہیئں,  اجتماعات سے گریز کرنا چاہیئے. 
علمائے کرام کہتے ہیں کہ عریضے کا اصل مطلب دعا ہے.  موجودہ صورتحال میں اجتماع سے گریز کرکے گھروں میں ہی اپنی حاجات امام زمانہ کے توسل سے بارگاہ خداوندی میں دعا کے ذریعے ارسال کرنی چاہییں.

اس سے پہلے حکومت نے میں شب برأت اور نماز تراویح گھروں میں ادا کرنے کی تلقین کردی۔ سیکریٹری اوقاف کا ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو مراسلہ ارسال کردیا گیا۔جاری کردہ مراسلے کے مطابق مساجد میں پانچ افراد نماز تراویح ادا کریں گے،شب بارات پر بھی گھروں میں رہ کر عبادات کی جائیں،وزیر اوقاف سید سعید الحسن شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا, اجلاس میں خطیب داتا دربار مفتی محمد رمضان سیالوی اورخطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد سمیت دیگر مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔