سعیداحمد سعید : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کہتے ہیں حکومت فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹروں کو بھی حفاظتی کٹ مہیا نہیں کرسکی، پہلے سے کہتے تھے کہ آٹا، چینی سکینڈل کے مرکزی کردار وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں، صنعت کاروں کو بھی ان حالات میں غریب عوام کا خیال کرنا ہوگا،غریب عوام کے لیے اب تک حکومت عملی طور پر کچھ نہیں کرسکی.
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے قائد ریلوے پریم یونین حافظ سلمان بٹ کے ساتھ قلیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا اور ٹرین آپریشن بند ہونے سے بیروزگار ہونے والے قلیوں سے ملاقات کی، وزیر ریلوے شیخ رشید نے تین دن پہلے کہا تھا کہ میں قلی بھائیوں کے لیے وزیراعظم سے بات کروں گا، دو ہزار سے بھی کم قلیوں کو دینے کے لیے مرکزی حکومت کے لیے بھی کچھ نہی ہے, جس بارہ سو ارب کا اعلان کیا گیا ہے وہ بوری کب کھلے گی.
سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ڈاکٹرز کے ساتھ جو سلوک کیا گیا افسوسناک ہے ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ ہمیں سہولیات دی جائیں، کیسی ناکام حکومت ہے کہ فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کو بھی تحفظ فراہم نہیں کررہی، ٹائیگرز کی یونیفارم بنانے پر جو خرچ آرہا ہے وہی پیسے ڈاکٹرز پر خرچ کرتے تو وہ آج تھانوں میں نہ ہوتے حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے. یہ جنگ نہیں آزمائش ہے.
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہتے تھے کہ چینی، آٹا بحران کے مرکزی کردار وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں، یہ پہلا سکینڈل نہیں گزشتہ حکومتوں کے لوگ بھی ایسے ہی کرتے تھے , یہ ٹائیگرز پہلے انویسٹمنٹ کرتے ہیں پھر اکٹھا کرتے ہیں, اس حکومت نے اعلان کیا تھا بتائیں کتنا احتساب ہوا ہے.
سراج الحق کا کہنا تھا کہ غریب عوام کی مدد کے لیے صنعت کاروں کو بھی اب اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، قلیوں میں راشن بھی تقسیم کیا گیا.