(ریحان گل) مہنگائی کے ستائے غریب عوام کے لئے اچھی خبر، پنجاب حکومت نے چھوٹے کاروبار پر لائسنس فیس ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا، سابقہ بلدیاتی سیٹ اپ میں 50 سے زائد چھوٹے کاروبار پر عائد کی گئی لائسنس فیس ختم کی جائے گی۔
سابقہ بلدیاتی نظام میں پنجاب حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اپنا ریونیو بڑھانے کیلئے چھوٹے کاروبار پر لائسنس فیس عائد کرنے کا اختیار دیا تھا، جس کے بعد ریڑھی بان، فوڈ کاؤنٹرز، چھوٹی دکانوں سمیت 50 کاروباروں پر لائسنس فیس عائد کر دی گئی تھی، تاہم اب پنجاب حکومت نے چھوٹے کاروبار پر سابقہ بلدیاتی سیٹ اپ میں عائد کی گئی لائسنس فیس ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چھوٹے کاروبار پر لائسنس فیس ختم کرنے کی سمری کابینہ سب کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہے جس کی منظوری سے 50 نوعیت کے چھوٹے کاروبار سے منسلک لاکھوں افراد کو ریلیف ملے گا، جبکہ نئے بلدیاتی نظام میں چھوٹے کاروبار پر لائسنس فیس وصول نہیں کی جائے گی۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے پنجاب میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند آٹھ کمپنیوں کو سیمنٹ فیکٹری لگانے کیلئے لائسنس جاری کر دئیے ہیں۔صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر نے کہا کہ ایک سیمنٹ فیکٹری میں 30 سے 35 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوتی ہے، امید ہے کہ اس شعبہ میں پنجاب میں تقریباً 300 ارب روپے کی فوری طور پر سرمایہ کاری ہو گی۔
علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے استعمال شدہ گاڑیوں کی فروخت سے حاصل ہونیوالے منافع پر کار ڈیلرز کو 17 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا جس پر کار ڈیلرز نے تشویش کااظہارکردیا۔
لاہورکار ڈیلرز فیڈریشن کے صدر شہزادہ سلیم خان نے کہا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث پہلے ہی کار لائن کا کاروبار تباہ ہوچکا ہے، اب رہی سہی کسر نئے لگائے جانے والے ٹیکس پوری کردیں گے۔