(علی ساہی) عوامی مسائل کے حل کے لیے ایس ایچ اوز کی کیمروں سے مانیٹرنگ بھی کام نہ آئی، لاہور سمیت پنجاب بھر کے تھانوں سے عوامی شکایت کے لیے مخصوص اوقات میں 20 فیصد ایس ایچ اوز دفاتر سےغائب رہنے لگے۔
چند ماہ قبل آئی جی پنجاب نے لاہور سمیت صوبے بھر میں ایس ایچ اوزکوروزانہ 2 گھنٹے تھانوں میں موجود رہنے کا حکم دیا، جس کے لیے گرمیوں میں شام 4 سے 6 بجے تک جبکہ سردیوں میں 2 سے 4 بجے کے اوقات مقرر کیے گئے، جبکہ مانیٹرنگ کے لیے تمام ایس ایچ اوزکے کمروں میں کیمرے نصب کرائے گئے۔
مانیٹرنگ سیل کی رپورٹ کے مطابق پنجاب بھرکے تھانوں سے ایس ایچ اوز عوامی اوقات میں 20 فیصدغائب تھے، جس پر ڈی آئی جی آٹی ٹی کی جانب سے سی سی پی او لاہور، آر پی اوز، ڈی پی اوز کومراسلہ بھجوا دیا گیا کہ تھانوں سے غائب ایس ایچ اوز کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی کر کے رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوائی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران کاپہلا فرض عوام کی خدمت، شکایات کاازالہ ہے، اس لیے ایس ایچ اوزعوامی اوقات میں دفاترمیں موجود رہیں۔