اساتذہ کیلئے بری خبر،ریلیف فنڈز کی کٹوتی کے بعد ایک اور جھٹکا

اساتذہ کیلئے بری خبر،ریلیف فنڈز کی کٹوتی کے بعد ایک اور جھٹکا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جنید ریاض) مساجد ایس او پیز کی نگرانی ، گندم مانیٹرنگ اور قرنطینہ مراکز میں تعینات سرکاری اساتذہ پرکو ریلیف فنڈز کی کٹوتی کے بعدمزید پریشانی میں مبتلا کردیا، پنجاب حکومت نے ماہ اپریل کی تنخواہوں سے کنوینس الاؤنس بھی کاٹ لیا۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی کٹوتیوں کے بعد حکومت نے پنجاب کے 4 لاکھ اساتذہ کو مزید پریشانی میں ڈال دیا۔حکومت نے گریڈ ایک سے سولہ تک کے اساتذہ کی تنخواہوں سے مئی کی تنخواہ میں سے چار سے پانچ ہزار روپے کٹوتی کی ہے جو کل ملا کر تقریبا ڈیڑھ ارب روپے بنتا ہے۔ پنجاب ٹیچرز یونین کے صدر رانا لیاقت علی کا کہنا ہے کہ اساتذہ پہلے ہی چھٹیوں میں گندم کٹائیز مساجد اور قرنطینہ میں ڈیوٹیاں دے رہے ہیں ، حکومت اساتذہ کا کنوینس الاونس فوری واپس کرے۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے کنوینس الانس کی غیرقانونی کٹوتیاں بند نہ کی تو وہ احتجاج یا عدالتی راستہ اختیار کریں گے۔فنانس رولز کے مطابق کنوینس الاونس اساتذہ کی تنخواہ کا حصہ ہےاور سروس ٹریبونل بھی اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتی کو غیرقانونی قرار دے چکا ہے ا س لئےمحکمہ خزانہ کو چاہیے کہ وہ کنوینس الاونس کی کٹوتیوں کو فوری بند کرے تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں اساتذہ سکھ کا سانس لیں سکیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے صوبہ بھر کے ایجوکیشن اتھارٹیز کو آئی ٹی ٹیچرز کی غیرتدریسی کاموں پر ڈیوٹیاں لگانے سے روک دیاتھا۔سیکرٹری سکولز پنجاب نے صوبہ بھر کے سی ای اوز کو آئی ٹی ٹیچرز سے غیرتدریسی کام نہ لینے کے حوالے سے باقاعدہ مراسلہ بھی جاری کیا۔ پنجاب ٹیچرزیونین کے جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی کا کہنا تھا کہ آئی ٹی اساتذہ کی گندم خریداری مراکز پر ڈیوٹیاں ڈپٹی کمشنرز لگاتے ہیں لہذا انہیں روکا جائے ۔

پنجاب آئی ٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر عقیل آزاد کا کہنا ہے کہ آئی ٹی اساتذہ کی غیر تدریسی ڈیوٹیوں نہ لگانے کے لیٹرز پہلے بھی جاری ہوئے لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب آئی ٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے گندم خریداری مراکز پر آئی ٹی اساتذہ کی جانب سے  ڈیوٹیاں دینے سے انکار کرنے پر محکمہ کی طرف سے کی گئی جانے والی انضباطی کارروائیاں کرنے کی پرزور مذمت کی تھی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer