مال روڈ (علی رامے) ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومتی ارکان اسمبلی کو 3 کھرب 50 ارب کا بڑا ترقیاتی فنڈ دیا جائے گا، فنڈ صرف پی ٹی آئی کے حکومتی اور اتحادی ارکان کو ملے گا، حکومت نے فنڈز کو خفیہ رکھنے کیلئے بجٹ میں ضلعی ترقیاتی پیکج کا نام دیدیا۔
تبدیلی سرکار نے ترقیاتی فنڈز کو رشوت قرار دینے پر یوٹرن لے لیا، تحریک انصاف کی حکومت نے ارکان اسمبلی کو فنڈز دینے کیلئےسابق حکومتوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، پنجاب حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3 کھرب 50 ارب کے منصوبے صرف اپنے حکومتی ارکان اسمبلی کی سفارشات پر مختص کر رہی ہے، جن کی تعداد 4 ہزار سے زائد ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ فنڈز آئندہ 3 سال میں حکومتی ارکان اسمبلی کے حلقوں میں خرچ ہوگا، تبدیلی سرکار سڑکوں کی تعمیر کیلئے ایک کھرب 34 ارب کا ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکج دے گی، لاہور کے ارکان اسمبلی کو صرف 7 ارب ملیں گے، پیکج میں ایک کھرب 34 ارب کا فنڈ صرف روڈ سیکٹر کے منصوبوں پر خرچ ہوگا، حلقوں میں 1113 روڈ کی سکیمیں مکمل ہوں گی، جبکہ لاہور کی 25 سڑکوں کو ایک ارب 8 کروڑ 3 سال میں ملیں گے، سب سے زیادہ فنڈز ملتان کے ارکان اسمبلی پر خرچ ہوں گے، انہیں 9 ارب ملیں گے، بہاولپور8 ارب، میانوالی 6 ارب 33 کروڑ، راولپنڈی کو 5 ارب ملیں گے، پیکج صرف حکومتی ارکان اسمبلی کے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ ہوگا، فنڈ مختص کرنے کیلئے تجاویز حکومت کو پیش کردی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں روڈ سیکٹر کی مد میں 50 فیصد فنڈ مختص کرنے کی سفارشات کی گئی ہیں، محکمہ مواصلات و تعمیرات اور ہائی وے ڈیپارٹمنٹ پروگرام کو مکمل کریں گے، حکومتی ارکان اسمبلی کو دیگر شعبوں کیلئے بھی فنڈز دیئے جائیں گے، اس سے قبل پی ٹی آئی حکومت 30 ارب کا کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام بھی شروع کرچکی ہے۔