ویب ڈیسک: پاکستان کے تمام سرکاری اکاؤنٹس کی بھی آئی ایم ایف مانیٹرنگ کرے گا؟؟ آئی ایم ایف کی شرط پر حکومت کا تمام سرکاری اکاؤنٹس اسٹیٹ بینک کے پاس ایک سنگل اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا کام جاری، اسٹیٹ بینک کی مکمل خود مختاری کے بعد تمام ڈیٹا کی براہ راست رسائی عالمی اداروں کو حاصل ہو گی۔
ملک کےتمام اداروں کے اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ آئی ایم ایف کرےگا،عالمی ادارے کی شرط پر عمل درآمد شروع ہوگا۔ تمام سرکاری ادارے اپنےاکاؤنٹس اسٹیٹ بینک میں منتقل کردیں گے۔ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کےبعدڈیٹا آئی ایم ایف کی رسائی میں ہوگا۔
آ ئی ایم ایف کی طرف سے کمرشل بینکوں میں تمام حکومتی اکاوئنٹس بند کرنے کی شرط پوری کرنے میں وفاقی وزارت خزانہ کو کافی مشکلات کا سامنا ہے، ذرائع کے مطابق متعدد وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز نے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف کا پروگرام جاری رکھنے کے لیے اس ماہ کے آخر کمرشل بینک کے پاس تمام سرکاری اکاونٹس میں موجود رقم اسٹیٹ بینک کے پاس ایک سنگل ٹرثری اکاؤنٹ ون میں منتقل کرنا بھی ضروری ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی طرف سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ تمام سرکاری محکموں کے علاوہ حکومت کے تحت تمام خود مختار اداروں، کارپوریشنوں اور صوبائی حکومتوں کے فنڈز بھی اسٹیٹ بینک کے پاس اکاونٹ میں ہی رکھے جائیں، جس کے لیے سنگل ٹرثری اکاؤنٹ کھولا جائے۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں، مختلف وزارتوں کے تحت اداروں اور کارپوریشنوں کے مجموعی طور پر 2 ہزار 9 سو ارب روپے کمرشل بینکوں کے پاس مختلف اکاونٹس میں پڑے ہیں، کمرشل بینک اسی رقم سے ٹرثری بلز اور بانڈز کی خریداری کے ذریعے حکومت کا قرض دیتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈپازٹس اور قرض کی شرح سود میں فرق ہونے کی وجہ سے حکومت کو سالانہ میں تقریبا 150 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔