رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت منظور

 رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(یاور ذوالفقار) لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی نیب انکوائری میں ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت، عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو 25 مارچ تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے رانا ثناء اللہ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، رانا ثناءاللہ کی طرف سے امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ نیب آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام کے تحت انکوائری کر رہا ہے، چیئرمین نیب نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے انکوائری کی منظوری دی اور طلبی کے نوٹسز بھجوائے گئے ہیں۔

وکیل نے مزید موقف اختیار کیا کہ نیب ان اثاثوں کی تحقیقات کر رہا، جن پر اے این ایف نےمنشیات سمگلنگ کی رقم سے بنانے کا الزام لگایا ہے، رانا ثناء اللہ نیب کے طلبی نوٹسز کے بعد مسلسل نیب آفس میں پیش ہو رہے ہیں، انسداد منشیات عدالت میں رانا ثناء اللہ کے سارے خاندان کی جائیدادیں منجمد کی جا چکی ہیں، منشیات سمگلنگ مقدمے میں ضمانت پر رہا ہونے کے اگلے دن رانا ثناءاللہ کو نیب نے طلبی کا نوٹس بھجوا دیا۔

وکیل نے استدعا کی کہ نیب کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے، اس لیے عدالت عبوری ضمانت منظور کرے، عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کو 5 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا، عدالت نے چیئرمین نیب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے25 مارچ کوجواب  بھی طلب کرلیا۔

عدالت میں عبوری درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ نیب بلاتا کسی کیس میں ہے اور گرفتار کسی اور کیس میں کرلیتا ہے، وقت آگیا ہے کہ مڈٹرم الیکشن ہوں، نیب سمیت دیگر اداروں کو بھی سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں پہاڑ جیسے مسائل ہے مگر حکومت صرف نواز شریف کی صحت پر الجھی ہوئی ہے، حکومت کا اس وقت سب سے بڑا بحران میاں نواز شریف ہے، یہ اس حکومت کے بس کی بات نہیں کہ وہ ملک کو بحران سے نکال سکے۔

Sughra Afzal

Content Writer