’’حکومت آزادی اظہار کا گلا گھونٹ کر نا اہلی پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے‘‘

’’حکومت آزادی اظہار کا گلا گھونٹ کر نا اہلی پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے‘‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  چیئرمین  پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 24 نیوز کی بندش آزادی صحافت پر حملہ قرار دیدیا، بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ  سلیکٹڈ حکومت آزادی اظہار کا گلا گھونٹ کر نا اہلی پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔

چیئرمین  پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 24 نیوز کی بندش آزادی صحافت پر حملہ قرار دیدیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت آزادی اظہار کا گلا گھونٹ کر نا اہلی پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے، فاشسٹ حکومت ناپسندیدہ اینکرز اور رپورٹرز کو نشانہ بنارہی ہے، چینل مالکان پر نام نہاد مثبت رپورٹنگ کیلئےدباؤ ڈالا جارہا ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جواختلاف کا اظہار کرے، حکومت اس کی آواز دبانےکی کوشش کررہی ہے،   حکومت فی الفور 24 نیوز پر پابندی کا فیصلہ واپس لے، میڈیا انڈسٹری کی تباہی کا ذمہ دار عمران خان ہے، میڈیا ورکرز کے مسائل کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر عائد ہوتی ہے۔

ٹونٹی فور نیوز کی بندش کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاج میں صحافتی تنظیموں کے ساتھ مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، جمعیت علماء اسلام، کل مسالک علما بورڈ، سول سوسائٹی، مزدور یونینز اور ایپکا نمائندوں نے شرکت کی حکومت سے چینل کی بحالی کا مطالبہ، کیا اور  رہنما  بولے ٹوئنٹی فور نیوز کو سچ دکھانے کی سزا دی گئی، ٹوئنٹی فور نیوز کے لائسنس کی معطلی کو حکومت کی انتقامی کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹوئنٹی فور نیوز نے ہمیشہ حقائق پر مبنی صحافت کی۔

پی بی اے   نے ٹوئنٹی فورنیوز کا لائسنس معطل کرنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ  پیمرا کے فیصلے پاکستانی میڈیا کیلئے تباہ کن ثابت ہونگے،

 پی بی اے  نے پیمرا سے فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا  اور سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر اور سہیل وڑائچ  نے 24 نیوز چینل معطل کرنے کی مذمت کی اور  کہا 24 نیوز چینل حقائق دکھا رہا تھا،  سچ بولنے والوں پر ہی پابندی لگتی ہے،  پیمرا کے فیصلے سے دنیا بھر میں حکومت کی بدنامی ہوگی۔

سینئر صحافی و تجزیہ نگار سلیم بخاری، گروپ ایڈیٹر ڈیلی فورٹی ٹو نوید چوہدری ودیگر  نے حکومت پر تنقید کی اور کہا میڈیا کا سہارا لیکر آنے والا عمران خان آج انہی کا گلا دبا رہا ہے، آزادی اظہار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔

Shazia Bashir

Content Writer