(شہزاد خان ابدالی) لاہور میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث تجارتی سرگرمیوں کا بٹھہ بیٹھ گیا، تاجر کہتے ہیں کہ پانچ روز سے کاروبار نہ ہونے کے برابر ہیں۔
شہر میں ایک مرتبہ پھر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا جن بے قابو ہو گیا، شاہ عالم مارکیٹ، برانڈرتھ روڈ، اُردو بازار، اعظم کلاتھ مارکیٹ، بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ، ہال روڈ، بیدن روڈ، شالیمار، ماڈل ٹاؤن لنک روڈ اور گلبرگ سمیت مختلف علاقوں کی مارکیٹوں میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے تجارتی سرگرمیوں کا بھرکس نکال دیا۔ تاجر کہتے ہیں کہ پانچ روز سے بجلی غائب ہے اور کاروبار نہ ہونے کے برابر ہیں۔
الیکٹرونکس اورموبائل رپیئرنگ کے تاجروں نے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت نے بجلی بنائی مگر اس حکومت سے بجلی صارفین تک بھی نہیں پہنچائی جارہی۔ بجلی نہ ہونے سے موبائل اور الیکٹرونکس رپیئرنگ کا کام ٹھپ ہو گیا ہے، جبکہ اعظم کلاتھ مارکیٹ کے تاجر بھی اندھیرے میں بیٹھے حکومت کو کوستے دکھائی دیئے۔
تاجروں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے ترسیلی نظام کو اپ گریڈ کیا جائے تاکہ ٹرانسمیشن لائن کی خرابی مستقل بنیادوں پر دور ہوسکے اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔