(درنایاب) ایل ڈی اے کا میگا پراجیکٹ پارک اینڈ شاپ ایرینا پراجیکٹ شدید بد انتظامی کا شکار ہوگیا۔ مالی بحران کے بعد منصوبے کا فنانشل ماڈل اور بزنس پلان بھی مرتب نہ کرنے اور ابتدائی پلاننگ کے مطابق کنسلٹنٹ نہ رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔اربوں روپے کا منصوبہ ایل ڈی اے حکام کی ناقص پلاننگ کے باعث'' سفید ہاتھی'' بننے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
سٹی 42 ذرائع کے مطابق لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے میگا پراجیکٹ پارک اینڈ شاپ ایرینا پراجیکٹ پرکام ایل ڈی اے کی ذیلی ایجنسی ٹیپا نے شروع کیا تھا۔ منصوبے پر ڈیڑھ ارب سے زائد لاگت آئے گی۔ منصوبے کا بزنس پلان اور فنانشل ماڈل ترتیب دیا جانا تھا۔ ایل ڈی اے نے نہ ہی پلاننگ کی نہ ہی کوئی کنسلٹنٹ ہائر کیا۔ منصوبے میں شامل ایک سو سے زائد دکانوں کو کس طرح چلایا جائے گا کوئی ماڈل پیش نہ کیا گیا۔ منصوبے میں شامل فوڈ کورٹس کس طرح آپریشنل ہوں گے پلاننگ ہی نہیں کی گئی۔
منصوبے میں شامل انفراسٹرکچر کو لیز یا پھر کرائے پر دینے کا حتمی ماڈل بھی پیش نہیں کیا گیا۔ منصوبہ شدید مالی طور پربھی متاثر ہوا اور ٹھیکیدار نے کام چھوڑ دیا۔ بجٹ منظوری کے بعد دس سے بیس فیصد کام مکمل ہونا متوقع ہے۔ عجلت میں فنانشل اور ریونیو جنریشن کی پلاننگ سے کروڑوں کا نقصان متوقع ہے۔ ایل ڈی اے شعبہ فنانس نے با رہا انجینئرنگ ونگ کو خط لکھا لیکن کوئی جواب نہ دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرینا پراجیکٹ کو باقاعدہ پلاننگ سے چلایا جائے تو 25کروڑ روپے کا ریونیو سالانہ اکٹھا کیا جاسکتا ہے۔