(اکمل سومرو): پنجاب یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے استعفیٰ گورنر پنجاب کو ارسال کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینا ان کے ضمیر کے لیے درست تھا۔
ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے بتایا کہ پنجاب حکومت یونیورسٹی کی دو کینال اراضی زبردستی حاصل کرنا چاہتی تھی اور وہ اس پر مزاحمت کر رہے تھے۔ استعفیٰ دینا ان کے ضمیر کے لیے درست تھا۔ انہوں نے کہا کہ اُن پر بہت زیادہ سیاسی دباؤ تھا۔ پنجاب حکومت نے یونیورسٹی اولڈ کیمپس سے دو کینال اراضی مانگی ہے جس پر مولانا فضل الرحمن کی جماعت کا مدرسہ تعمیر کیا جانا ہے۔
ڈاکٹر ظفر معین ناصر پر ٹھیکوں میں مبینہ کرپشن، غیر قانونی سلیکشن بورڈز میں اساتذہ کہ تقرریاں سمیت متعدد بدعنوانیوں کے الزامات ہیں۔ ڈاکٹر ظفر معین ناصر کے خلاف نیب میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وائس چانسلر پر لگے الزامات کی انکوائری کی استدعا کی گئی ہے۔ ڈاکٹر ظفر معین نے کہا ہے کہ اُن پر کرپشن کے بے بنیاد الزامات ہیں۔
ڈاکٹر ظفر کی اہلیت کو بھی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ سرچ کمیٹی کی جانب سے انھیں شارٹ لسٹ کرنے کو غیر قانونی اور میرٹ کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ اس کیس کی سماعت آئندہ مہینے دوبارہ ہونی ہے۔ ڈاکٹر ظفر معین ناصر کو لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے اٹھائیس دسمبر 2016ء میں قائم مقام وائس چانسلر تعینات کیا تھا۔
مزید دیکھئے: