ملک اشرف: کمرشلائزیشن فیس کی مد میں جعلی رسیدوں کے ذریعے 14 کروڑ 27 لاکھ سے زائد کی بے ضابطگی کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے ایل ڈی اے کے ڈیٹا انٹری آپریٹر عثمان نعمان کی ضمانت منظور کرلی۔
جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بنچ نے حکم جاری کیا۔ وکیل صفائی نے درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا کہ ایل ڈی اے میں کمرشلائزیشن فیس کی مد میں 14 کروڑ 27 لاکھ سے زائد کی بے ضابطگی کے الزام میں نیب نے ریفرنس دائر کیا۔ نیب نے ایل ڈی اے کے ڈیٹا انٹری آپریٹر عثمان نعمان سمیت دیگر ملزمان کو گرفتار کیا۔ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے دیگر ساتھیوں کی سازباز سے جعلی بوگس رسیدوں کے ذریعے رقم ہتھیائی، ملزم 26 ستمبر 2018 سے گرفتار ہے ابھی تک ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا۔
اس مقدمے میں ملوث ملزم غلام اصغر کی سپریم کورٹ سے ضمانت منظور ہوچکی ہے۔ اس مقدمہ میں ملوث ملزمان سید وقارعباسی اور محمد عثمان کی ہائیکورٹ ضمانت منظور کرچکی ہے۔ ملزم کو گرفتار ہوئے دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا، ایک بھی گواہ کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ جرم ثابت ہونے سے پہلے ملزم کو جیل میں رکھنا سزا دینے کے مترادف ہے۔
وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت ملزم کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرنے کا حکم دے۔ نیب پراسیکیوٹر نے ملزم کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نیب تفتیش میں قصور وار اور کروڑ روپے کی رقم ہتھیانے میں ملوث ہے۔
استدعا ہے کہ ملزم کی درخواست ضمانت خارج کی جائے، دو رکنی بنچ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد ملزم کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔