وزیر آباد کے ایک ہی خاندان کے 7 افراد پر صحرا میں کیا گزری؟

وزیر آباد کے ایک ہی خاندان کے 7 افراد پر صحرا میں کیا گزری؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:     گوجرانوالہ کی تحصیل وزیر آباد کے ایک ہی خاندان کے 7 افراد کو محض ایک لاکھ 10 ہزار  روپے کی خاطر موت کے منہ میں دھکیل دیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسانی سمگلر نے ان لوگوں کو  غیر قانونی طور پر  ایران لے جانے کا وعدہ کیا تھا۔ ان لوگوں کو ضلع چاغی کے راستے سے لے جایا گیا اور یہ سب لوگ ان غیر روایتی  راستوں میں بھوک اور پیاس سے مارے گئے۔

ضلع چاغی کی تحصیل تفتان کے اسسٹنٹ کمشنر محمد حسین نے بتایا کہ تین دن کی مسلسل کوششوں کے بعد دو افراد کی لاشوں کو برآمد کیا گیا جو کہ تین ہفتے سے زیادہ صحرا میں پڑے رہنے کی وجہ سے 65 فیصد تک ڈی کمپوز ہو چکی تھیں۔یہ بد نصیب لوگ 13 اگست کو وزیرآباد  سے روانہ ہوئے تھے اور 15 اگست کو چاغی سے ایران کی جانب روانہ ہوئے تھے۔

انسانی سمگلر ان لوگوں کو  تافتان بارڈر کی طرف لے کر گئے اور پھر انہیں انتظار کرنے کا کہہ کر خود غائب ہو گئے۔ مرنے والوں کے پاس کھانے پینے کا جو تھوڑا بہت سامان تھا وہ بھی انسانی سمگلر اپنے ساتھ لے گئے۔ صحرا میں بھوک اور پیاس سے  ایک کے بعد دوسرا آدمی مرتا رہا  تو بچ جانے والے اسے دفنا تے رہے، آخری آدمی کو دفنانے والا بھی کو نہ تھا۔
 

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر