(قیصرکھوکھر) اینٹی کرپشن کے کرپٹ عناصر پر وار جاری ہیں، اینٹی کرپشن نے ایس ڈی او کو گرفتار کرلیا جبکہ کرپٹ پٹواری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہرنفیس کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ایس ڈی او کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیاگیا ہے۔ملزم عنایت اللہ نے شکایت کنندہ کے بل جاری کرنے کے بیس ہزار روپے بطور رشوت وصول کئے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن رحیم یار خان کلیم احمد نے مجسٹریٹ کیساتھ چھاپہ مار کر ملزم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
گوہر نفیس کا کہنا ہے کہ رشوت کی رقم برآمد کرکے ملزم کےخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔دوسری جانب محکمہ اینٹی کرپشن نے بیوہ ناظرہ بی بی کی شکایت پر جعلسازی ثابت ہونے پر پٹواری پرویز اقبال کےخلاف مقدمہ درج کر لیا ۔ پٹواری پرویز اقبال نے ریکارڈ میں خرد بُرد کرکے خاتون کو اپنے خاوند کی ملکیتی 6 دکانوں سے بے دخل کیاتھا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کا کہناتھا کہ کرپٹ عناصر کی نشاندہی اور بیخ کنی ہم سب کی زمہ داری ہے۔سرکاری اہلکاروں کے ہاتھوں عام آدمی کے حقوق کا استحصال روکنا اینٹی کرپشن کا فرض ہے ۔گُڈ گورننس کے لئے کرپشن کا خاتمہ نہایت ضروری ہے۔
گزشتہ رواں سال اگست میں اینٹی کرپشن نےاپنی کارکردگی رپورٹ جاری کی، اگست میں اینٹی کرپشن پنجاب نے صوبہ بھر سے 870.3 کنال سرکاری اراضی قابضہ مافیا سے واگزار کرائی۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب واگزار کرائی گئی زمین کی مالیت 3 ارب 10 کروڑ23 لاکھ روپے سے ذیادہ ہے، پنجاب کیش کی مد میں اینٹی کرپشن پنجاب نے 1 کروڑ 31 لاکھ سے زائد رقم کی ڈائریکٹ ریکوری کرائی۔