(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے لئے عدالتی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سندھ میں ہونے والے شدید بارشوں اور سیلاب و دیگر وجوہات کے پیش نظر ملک کے سب سے بڑے آبادی والے شہر کراچی اور حیدر آباد میں شیڈول بلدیاتی انتخابات 3 مرتبہ ملتوی کئے جاچکے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے سندھ حکومت کو خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی فرائض کی انجام دہی کیلئے کراچی ڈویژن میں جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دو روز قبل سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خط کا جواب دیتے ہوئے بلدیاتی الیکشن کرانے سے ایک بار پھر معذرت کرلی، اور مؤقف پیش کیا کہ بلدیاتی الیکشن کیلئے پولیس موجود نہیں، لانگ مارچ کیلئے 5 ہزار اہلکار اسلام آباد میں ہیں۔
سندھ حکومت نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ بلدیاتی الیکشن کیلئے 37 ہزار پولیس اہلکار درکار ہیں، سیلاب کے باعث 17 ہزار پولیس اہلکار دیگر اضلاع سے نہیں آسکتے۔
اب الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کیلئے جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور رواں ماہ 9 نومبر کو بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس بھی مقرر کردیا گیا.
الیکشن کمیشن میں جوڈیشل کارروائی میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی سندھ اور چیف سیکرٹری کے علاوہ پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو بلدیاتی انتخابات پرمؤقف پیش کرنے کیلئے طلب کیا گیا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو سننے کے بعد بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ کیا جائے گا۔