(حسن خالد)برکت مارکیٹ کےقریب نامعلوم شخص نے ہیڈ کانسٹیبل پر حملہ کردیا، ہیڈ کانسٹیبل چھری کےوارسے شدید زخمی ہوگیا جس کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا،حملہ کرنے والا ملزم پکڑا گیا۔
پولیس کےمطابق ہیڈ کانسٹیبل عباس ڈیوٹی کے بعد گھر جارہا تھا کہ اس دوران نامعلوم شخص نےحملہ کردیا، چھری کے وار سےپولیس اہلکار زخمی ہوگیا،کانسٹیبل عباس کو طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیاگیا،زخمی کا فوری طور پرآپریشن کیا گیا جس کے بعد اسکی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے،،بعدازاں فیصل ٹاؤن پولیس نے بروقت کارروائی کرتےہوئےملزم کو چھری سمیت گرفتارکرلیا،ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔پولیس کا کہناتھا کہ اصل معاملہ کیا اور ملزم نے حملہ کیوں کیا جس کے بارے تحقیقات جاری ہے اور جلد اصل حقائق سامنے آجائیں گے۔
واضح رہے کہ لاہور میں لرزہ خیز وارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے، سگے بہن، بھائی، کزن، عزیز و اقارب ایک دوسرے کے خون کے پیاس ہوچکے ہیں،شہر میں ہولناک وارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے ،خواتین، بچے،بوڑھے اور مرد گلی محلوں میں بھی محفوظ نہیں، آئے روز خوف ناک واقعات نے شہریوں میں خوف وہراس پھیلا دیا ہے جس کی دہشت سے معاملات زندگی بھی شدید متاثر ہے۔
دنیا بھر میں مختلف واقعات ایسے رونما ہوئے ہیں جو ذہنوں پر نقش ہوکر رہے جاتے ہیں،عصر حاضر میں چوری، ڈکتیی کی وارداتوں میں پولیس کو دیکھا کر چوروں کی جانب سےسرعام فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوجاتا ہے جس سے بے گناہ لوگ زخمی یا جاں بحق ہوجاتے ہیں، ایسی خوفناک وارداتوں نے عوام میں خوف وہراس پھیلا رکھا ہے۔
دورجدید میں کسی کی بات برداشت کرنے کے لئے بہت پر حوصلہ چاہیے،ذرا سی بات پر مرنے مارنے کی نوبت کو پہنچ جاتے ہیں، عدم برداشت کا شدید قفدان پیدا ہوچکا ہے جس کی وجہ سے لرزہ خیزواقعات رونماں ہورہے ہیں، ہم خود فریبی اور خود ستائشی کی تمام حدوں کو پار کر چکے ہیں۔