سٹی 42 (عثمان علیم) عوامی رکشہ یونین و پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کی جانب سے ہربنس پورہ سے براستہ جی ٹی روڈ کپ سٹور تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں چنگچی، آٹو رکشہ اور کوسٹرز نے شرکت کی، اس میں ایل ٹی سی اور ٹریفک پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ مطالبات منظور نہ ہونے پر پیر کے روز جلو موڑ سے ٹھوکر نیاز بیگ تک احتجاجی ریلی کی دھمکی دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق عوامی رکشہ یونین اور پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کی جانب سے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی، ٹریفک پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے خلاف ہربنس پورہ سے کپ سٹور تک احتجاجی نکالی گئی اور سی ای او ایل ٹی سی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا۔
احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں چنگچی رکشہ، آٹو رکشہ، اور کوسڑز نے شرکت کی، اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے ٹریفک پولیس اور ایل ٹی سی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خارجی راستوں پر لگائے گئے پرچی ٹیکس کے نام پر بھتہ وصولی کو ختم کیا جائے، ہسپتال، بس اڈوں، ہائوسنگ سوسائٹیوں سے رکشہ ویگن و فلائنگ کوچ سے داخلہ فیس کے نام پر جگا ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے۔
یہ بھی کہا گیا کہ رکشہ، ٹیکسی اور ویگنوں کو مارکیٹوں بس اڈوں اور ایئرپورٹ پر سٹینڈ فراہم کیے جائیں، منی مزدا، فلائنگ کوچ اور ویگنوں کو روٹ پرمٹ فراہم کیے جائیں، ای چالان کے تین سال کے جرمانے معاف کیے جائیں، بند روڈ کا ٹول پلازہ ختم کیا جائے۔
اس موقع پر عوامی رکشہ یونین کے چیئرمین مجید غوری کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے جائز مطالبات پورے کرے، بھتہ پرچی، ناجائز چالان اور ٹول ٹیکس بند کئے جائیں لاہور بہتر سفری سہولیات دی جائیں اور ناقص کارکردگی پر سی ای او ایل ٹی سی فوری مستعفی ہوں، سی ٹی او کی جانب سے جلو تا اسٹیشن تک چنگچی رکشوں کا بند کروایا جانے والا روٹ بحال کروایا جائے، چالان کرنے کا اختیار صرف ٹریفک پولیس کو دیا جائے۔
چیئرمین عوامی رکشہ یونین مجید غوری کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو پیر کے روز جلو موٹر تا ٹھوکر نیاز بیگ تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔