براڈ شیٹ کیس، برطانوی عدالت کا نیب کیخلاف نیا حکم آگیا

NAB
کیپشن: NAB
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب براڈ شیٹ تنازع کے حوالے سے برطانوی عدالت کا نیب کے خلاف نیا حکم آگیا، عدالت نے کہا ہے کہ نیب 13 اگست تک براڈ شیٹ کو تین مختلف مالیت کی ادائیگیاں کرے، بصورت دیگر پاکستانی بنک کی لندن برانچ کو ادائیگی پر مجبور کیا جائے گا۔

جج ماسٹر ڈیوسن نے نیب کو 1,222,037,90 ڈالر، 110 پائونڈ اور اضافی خراجات کی مد میں 26,296,80 پائونڈ ادا کرنے کا حکم دیدیا، ماسٹر ڈیوسن نے براڈ شیٹ کے وکلا کو عبوری حکم دے دیا، حکم میں کہا گیا ہے کہ فنڈز 10 اگست تک نیب کے وکلا کے اکائونٹ اور 13 اگست تک براڈ شیٹ کے اکائونٹ میں ہونے چاہئیں، مقررہ مدت میں کوئی ایک ادائیگی بھی نہ ہونے کی صورت میں عبوری حکم حتمی تصور ہوگا۔جج ماسٹر ڈیوسن نے کہاہے کہ پاکستانی بنک 17 اگست تک محفوظ رقم کو براڈ شیٹ کے وکلا کے اکائونٹ میں منتقل کرنے کا پابند ہوگا۔

واضح رہے کہ براڈ شیٹ نے نیب سے 33,646,84 پائونڈ کے حصول کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، عدالت نے مطلوبہ رقم کے بجائے وی اے ٹی سمیت 26,296,80 پائونڈ کے اضافی اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے نیب کے وکلا کی ''درخواست قبل از وقت'' لانے کی دلیل کو مسترد کردیا۔

عدالت نے نیب کے وکلا کو کارروائی میں مناسب طریقے سے ملوث نہ ہونے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا، نیب وکلا ایلن اووری نے عدالت میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان سود اور اضافی اخراجات ادا نہیں کرے گی۔یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے براڈ شیٹ کی خدمات نواز شریف فیملی اور دیگر سیاستدانوں کے بیرون ملک اثاثے تلاش کرنے کیلئے حاصل کی تھیں، پاکستان براڈ شیٹ سے معاہدہ توڑنے کے سبب 65 ملین ڈالر تک کا نقصان برداشت کرچکا ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer