نیشنل بینک کے سسٹم پر سائبر حملہ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر؟

Govt employee salary
کیپشن: Salary Issue
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : نیشنل بینک  کا کہنا ہے سائبر حملے میں کوئی مالی نقصان نہیں ہوا جبکہ صارفین کا مالیاتی ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہے۔

نیشنل بینک کے کمپیوٹر سسٹم پر جمعہ کی شب سائبر حملے کے بعد بینک کا نظام مفلوج ہوگیا تھا۔ سسٹم پر سائبر حملے کی  تصدیق نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی نے کی تھی۔
این بی پی کے مطابق ہیکرز این بی پی کے مرکزی سرورز تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے تاہم مائیکروسافٹ،سافٹ ویئرز چلانے والے کچھ کمپیوٹرسرورز بظاہر ان کے کنٹرول میں  تھے۔ انتظامیہ نے سسٹم کے متاثرہ حصہ کو ٹھیک کردیا ہے اور بینکنگ سروس بشمول اے ٹی ایمز، تنخواہوں اور پنشنز کی ترسیل آج سے شروع ہونا ممکن ہے۔ بینک کی تمام برانچیں آج بروز پیر کو مقررہ وقت کے مطابق کھلی ہیں اور صارفین کی بینکنگ ضروریات کو ہر ممکن حد تک پورا کیا جائے گا۔ بینک کے کال سینٹر (111-627-627) صارفین کے سوالات کے جوابات اور معلومات کی فراہمی کےلئے مکمل طور پر فعال ہے۔

دوسری جانب مشیر خزانہ شوکت ترین اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایف بی آر اور نیشنل بینک کے بعد مزید سائبر حملوں کا خدشہ ہے، دشمن ملک ہمارے پڑوس میں بیٹھا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں لیٹ نہیں ہونگی جبکہ صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے۔

یادرہے گذشتہ کچھ ہفتوں میں مختلف مالیاتی اداروں  کے سرورز پر سائبر حملے ہوئے ہیں جبکہ رپورٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں پاکستانی قومی اداروں اور خصوصا بلدیاتی اداروں پر سائبر حملوں میں اضافے کا امکان ہے  لیکن حکومتی سطح پر اس خطرے سے نمٹنے کے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے  ۔
اگست میں یوم آزادی کے موقع پر وفاقی ادارے فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈیٹا بیس پر بھی سائبر حملے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جس کے بعد ایف بی آر کی جانب سے آپریٹ کی جانے والی تمام سرکاری ویب سائٹس بند ہوگئی تھیں جبکہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ڈیٹا بیس سے ساڑھے 11 کروڑ پاکستانی موبائل صارفین کا ڈیٹا مبینہ طور پر ڈارک نیٹ پر فروخت کرنے کی رپورٹس کا بھی خاصہ چرچا رہا۔