ویکسین آنے کے بعد کورونا ایک عام فلو بن کررہ جائیگا

ویکسین آنے کے بعد کورونا ایک عام فلو بن کررہ جائیگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین تقریباً اس پر متفق ہیں کہ جب تک کوئی موثر ویکسین نہ آ جائے۔ یہ وائرس زندگی بھر ہی ساتھ رہ سکتا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یونیورسٹی آف ایدن برگ کے متعدی امراض کے ماہر مارک وول ہاؤس نے بتایا کہ ویکسین اور سماجی فاصلے پر عمل کئے بغیر اس کی دوسری لہر ایک حقیقی خطرہ ہے۔

میڈیارپورٹس میں کہا گیا ہے کہ  یونیورسٹی آف ایدن برگ کے متعدی امراض کے ماہر مارک وول ہاؤس نے بتایا کہ ویکسین اور سماجی فاصلے پر عمل کئے بغیر اس کی دوسری لہر ایک حقیقی خطرہ ہے۔ امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر سہیل چیمہ نے گفتگو کرتے ہوئے اس خیال سے اتفاق کیا اور کہا کہ یہ وائرس یقیناً اس وقت تک ساتھ رہے گا جب تک کہ ویکسین نہیں آ جاتی اور اس کے مارکیٹ ہونے کے بعد ہر شخص اسے لگوانے پر آمادہ نہیں ہو جاتا۔

امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر سہیل چیمہ نے مزید  کہا کہ اس قسم کے امراض میں انسان کی قوت مدافعت 60 سے 66 فیصد ہونی چاہئیے اور جب تک یہ قوت مدافعت 66 فیصد پر نہ آ جائے گی، یہ خطرہ   کسی صورت ختم نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح چیچک سے 30 ملین اموات ہوئیں اور ویکسین آنے کے بعد وہ مرض ختم ہو گیا تھا۔

بلکل اسی طرح اس وائرس کے ساتھ بھی ہو گا اور ویکسین آنے کے بعد یہ  وائرس  بھی ایک طرح سے عام نوعیت کا فلْو وائرس بن کر رہ جائے گا۔لاک ڈاؤن میں نرمی سے اس مرض کے پھیلاؤ پر اثرات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہرئے انہوں نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن کو محفوظ اور ذمہ دارانہ انداز میں مرحلہ وار ختم کیا جائے، جیسا امریکہ میں ہو رہا ہے تو پیچیدگیوں سے بچا جاسکتا ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer