عظمت مجید: لاہور میں آج صبح کے طوفان سے شہر کے بیشتر ہسپتال پانی میں ڈوب گئے۔ ہسپتالوں کے سٹورز اور دیگر ایریاز میں رکھی گئی دواؤں کے سٹاک اور آلات کو بھی بارش سے نقصان پہنچا۔ ہسپتالوں کی وارڈوں مین پانی آ جانے سے مریضوں اور سٹاف دونوں بری طرح متاثر ہوئے۔
میو ہسپتال، جنرل ہسپتال اور سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں پانی داخل ہو گیا۔ ان ہسپتالوں کی کئی وارڈز میں بھی پانی جمع ہوگیا۔
ہسپتالوں میں پانی داخل ہونے کے باعث ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر عملہ بھی مشکلات کاشکار ہے۔ جنرل ہسپتال کی پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔
آج صبح ساڑھے چار بجے شروع ہونے والا طوفان ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا اس دوران اتنا پانی برسا کہ گزشتہ 44 سال میں کبھی نہیں برسا تھا۔
واسا اور ہسپتالوں کا عملہ بارش رکتے ہی پانی نکالنے کے لئے سرگرداں ہو گیا تاہم بارش وقفہ وقفہ سے جاری رہنے کی وجہ سے پانی نکالنے کی رفتار سست تھی۔
خواجہ سلمان رفیق جنرل ہسپتال پہنچ گئے
طوفان رکنے کے کچھ دیر بعد صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اچانک جنرل ہسپتال میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پہنچ گئے۔ ان کی آمد سے پہلے بارش کا پانی نکالنے کا کام شروع ہو چکا تھا۔
خواجہ سلمان رفیق نے طبی سہولیات سمیت بارشی پانی کے نکاس کا جائزہ لیا۔
پرنسپل پروفیسر سردار الفرید ظفر، ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین نے انہیں بارش سے پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال اور اس سے نکلنے کی کوششوں پر بریفنگ دی۔
صوبائی وزیر نے جنرل ہسپتال کی مختلف وارڈز کا دورہ کرکے وہاں صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ آج طوفان کے فوراً بعد بارشی پانی کے نکاس کیلئے تمام متعلقہ محکمہ جات پبلک کو نقصان سے پچانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔