سیلز ٹیکس کی اندھی تلوار لیسکو کے ہاتھ میں بھی آگئی

TEX
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: سیلز ٹیکس کی اندھی تلوار لیسکو کے ہاتھ میں آگئی ، لیسکو نے عوامی فلاح کے اداروں کے بلوں پر بھی سیلز ٹیکس عائد کر دیا۔ 

ہوشربا انکشاف سامنے آیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کے نفاذ کے لیے لیسکو کے پاس ڈیٹا ہی دستیاب نہیں ۔کمپنی نے کمرشل ٹیرف میں شامل تمام صارفین کو سیلز ٹیکس لگا کر بھجوا دیا۔ڈیٹا کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوامی سہولت کے مراکز بھی زد میں آگئے ۔شہر کی فلاحی ڈسپینسریوں ، بیوٹی پارلر، کلینکس ، لنگر خانوں اور فلاحی مراکز پر بھی سیلز ٹیکس کا نفاذ کردیا گیا ۔

لیسکو کے ذیر انتظام علاقوں میں کتنےتاجر اور منسلک کاروبار کا ڈیٹا موجود نہیں ، عوام کو سہولیات فراہم کرنے والوں کو بھی بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس لگا دیا گیا ۔انکشاف  کیا گیا ہے کہ لیسکو نے بنا آمدن کے اداروں پر بھی سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا ۔شہر میں اس وقت بے شمار ادارے بلا منافع لوگوں کی فلاح کے لیے کام کر رہے ہیں ۔

لیسکو  نے سیلز ٹیکس کے نفاذ میں سب کو کمرشل ٹیرف ایک ہی سلیب کا حصہ بنا دیا۔وکلاء آفزیز کو بھی بلوں میں سیلز ٹیکس بجھوایا گیا جنہوں نے عدالتی ریلیف حاصل کرلیا ۔

تاجر حضرات بھی اس طرح بنا ڈیٹا کے فکس سیلز ٹیکس کو ظالمانہ اقدام قرار دے چکے ہیں ۔ لیسکو نے ٹیکس کے نفاذ سے قبل  ڈیٹا مرتب کرنے کی زحمت ہی گوارا نہ کی گئی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ریٹیلرز سے سیلز اینڈ انکم ٹیکس کی وصولی کی منظوری دی تھی ۔