(سعید احمد سعید) ٹرین آپریشن کی بندش کے باعث ریلوے کے آپریشنل خسارہ کو پورا کرنے کے لئے وفاقی حکومت نے 6 ارب روپے کا خصوصی ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق مسافر ٹرینیں 24 مارچ سے بند ہونے کے باعث ریلوے کی درخواست پر ریلیف پیکج کا فیصلہ کیا گیا,ریلوے کو خصوصی ریلیف کی رقم تین اقساط میں ملے گی,2 ارب کی پہلی قسط تین سے چار روز تک ملنے کاامکان ہے، دوسری یکم مئی اور تیسری قسط یکم جون کو ملے گی,ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے وفاقی حکومت سے ملنے والی رقم ملازمین کی تنخواہ، پنشن، فیول،یوٹیلیٹی اور ریپیئر مینٹینینس پر خرچ کرے گا۔
ریلوے کو ٹرین آپریشن سے ماہانہ ساڑے 4 ارب سے زائد آمدنی ہوتی ہے,ریلوے تنخواہ اور پنشن پر ماہانہ اخراجات 5 ارب کے قریب ہیں,ریلوے آمدنی کا 70 فیصد مسافر ٹرینوں سے حاصل ہوتا ہے, ٹرین آپریشن غیر معینہ مدت کے لیے بند ہونے سے آپریشنل خسارے پر ریلوے حکام کی جانب سے ریلیف پیکج کی درخواست کی گئی تھی.
وفاقی حکومت نے تمام صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے ریلوے کو 6 ارب روپے کا خصوصی ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ کرلیا،ای سی سی کی سفارشات پر کابینہ نے منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزپنجاب حکومت کی جانب سے 6سپیشل ٹرینیں چلانے کی تجویز وفاقی حکومت نے رد کر دی،بین الصوبائی ذرائع مواصلات کی بندش کے بعد ایمرجنسی میں سفر کرنے والے مسافروں کے لیے سپیشل ٹرین چلانے کی سفارشات کی گئیں تھیں، حکومت نے ٹرین آپریشن کو غیر معینہ مدت کے لیے بند رکھنے کے ساتھ سپیشل ٹرینوں کی تجویز ردکردی تھی.
دوسری جانب وفاقی حکومت اور وزارت ریلوے کی جانب سے سرکاری دفاتر کے اوقات کار پر محکمہ ریلوے میں بھی عملدرآمد نہ ہوسکا,ریلوے ورکشاپس کے ملازمین کو کورونا وائرس کے خدشات کے باوجود ڈیوٹی ٹائمنگ میں ریلیف نہ مل سکا,مختلف ڈویژنز میں ورکشاپس کی ٹائمنگ ہی طے نہ کی جاسکی.
راولپنڈی سینٹرل ڈیزل لوکو موٹیوز ورکشاپس میں مزدوروں کے لیے ٹائمنگ صبح، 8 بجکر 30 منٹ سے دوپہر 1 بجکر 30 منٹ مقرر، لاہور کی تمام ورکشاپس میں ڈیوٹی ٹائمنگ صبح ساڑھے آٹھ سے ساڑھے تین تک مقرر کی گئیں.