(جنید ریاض) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہزاروں اساتذہ کو غیرقانونی سی ایم پیکج دیئے جانے کا انکشاف، سفارشات اور رشوت کی بناء پر سی ایم پیکج دینے سے محکمہ خزانہ کو کروڑوں کا نقصان ہوا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں اساتذہ کو غیرقانونی سی ایم پیکج دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ایجوکیشن اتھارٹیز نے سفارشات اور رشوت کی بناء پر محکمہ خزانہ کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا، نقصان متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور سی ای او ایجوکیشن کی ملی بھگت سے پہنچایا گیا۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور اور اٹک میں سال 2019 میں سب سے زیادہ اساتذہ کو پسند ناپسند کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ پیکج سے نوازا گیا تھا، سیکرٹری خزانہ پنجاب نے ہزاروں اساتذہ کا سی ایم پیکج جولائی میں منسوخ کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے سیکرٹری خزانہ پنجاب کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری خزانہ کے واضح احکامات کے باوجود اتھارٹیز کیجانب سے ہزاروں اساتذہ کو سی ایم پیکج کی ادائیگیوں کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ 14 ماہ سے اساتذہ کو سی ایم پیکج کی خزانے سے ادائیگیاں کرکے نقصان پہنچایا جارہا ہے، اساتذہ کا سی ایم پیکج منسوخ نہ کیا گیا تو محکمہ خزانہ کا سالانہ نقصان مزید بڑھ جائے گا۔
دوسری جانب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اساتذہ کے انتظامی، ویڈ لاک اور ہارڈ شپ کی بنیادوں پر تبادلوں سے پابندی اٹھالی، اساتذہ سے تبادلوں کیلئے آج سے آن لائن درخواستیں وصول کی جائیں گی، میرٹ لسٹ کے بعد 15 نومبر کے بعد اساتذہ کے تبادلوں کے احکامات جاری کردیئے جائیں گے۔