محسن نقوی نے ایک سال میں وہ کر دکھایا جو اب تک کوئی وزیراعلیٰ نہ کر سکا

Mohsin Naqvi, City42, Chief Minister Punjab Performance, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: سیدمحسن رضا نقوی نے  پنجاب کے وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر ایک سال میں وہ کردکھایا جو  پنجاب کی تاریخ میں اب تک کوئی وزیر اعلیٰ نہ کرسکا۔

ایک سال میں محسن اسپیڈ نے کیے گئے اعلانات پر عملدرامد کے لیے دیگر وزرا علی کی طرح صرف کاغذی کاروائی پر نہیں رہے بلکہ چند نہیں صوبے میں کیے گئے اعلانات پر عملدرامد کے لیے سینکڑوں دورے کیے ، جس میں ہسپتال کی بہتری کے لیے بھی آئے روز متعدد دورے کیے اور لوگوں کو علاج معالجے کے حوالے سے سختی سے احکامات بھی دئیے۔جن میں ہسپتال کی بہتری کے لیے بھی آئے روز متعدد دورے کیے اور لوگوں کو علاج معالجے کے حوالے سے سختی سے احکامات بھی دئیے۔

محسن نقوی نے گورنر ہاس میں بطور نگران وزیر اعلی پنجاب کا حلف لیا تو سب سے پہلا اعلان کیا کہ وہ پروٹول لیں گے اور نہ ہی کوئی سیکورٹی لیں گے، جبکہ انہوں نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ نگراں وزیر اعلی سمیت نگران کابینہ تنخواہ بھی نہیں لے گی جبکہ وزیر اعلیٰ آفس کے تمام اخراجات وہ خود اٹھائیں گے۔

نگران وزیر اعلیٰ نے عوامی فلاح کے لیے اقدامات کا عزم کیا اور اس عزم کے ساتھ پھر نگران وزیر اعلی پنجاب نے سب سے پہلے ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دی اور لاہور شہر میں ٹریفک کے مسائل کو دور کرنے کے لیے اہم اعلانات کیے ۔انہوں نے علی زیب روڈ  تک انڈر پاس اور کلمہ چوک انڈر پاس کی ری ماڈلنگ پراجیکٹ کو پندری فروی تک مکمل کرنے کا ٹاسک دیا جو مکمل بھی ہوا ۔ شہر میں منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ کیا اور ساتھ ہی ،منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے 2سنٹرز بنانے کا حکم دیا۔وزیر اعلی پنجاب نے پولیس شہداء کے بچوں کی محکمانہ بھرتی کے طریقہ کار کو آسان بنانے کا حکم دیا ، پولیس شہداء کے خاندانوں کیلئے ایک ارب کے فنڈز کی منظوری دی اور خاندانوں کو 35 لاکھ کے حساب سے مالی امداد کااعلان بھی کیا جبکہ ،شہید پولیس افسروں اور جوانوں کی بیواؤں کیلئے مالی امداد 25سوسے بڑھا کر25ہزار روپے کر دی۔

وزیر اعلی پنجاب نے فرینڈز آف الائیڈ ہسپتال قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا اور،الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں نیا ایمرجنسی بلاک تعمیرکرنے کا حکم دیا۔  فیصل آباد میں ماڈیولر آپریشن تھیٹر آپریشنل کرائے، فیصل آباد ریجنل بلڈ سنٹر کا انتظام و انصرام انڈس فاؤنڈیشن کے سپردکرنے کا حکم دیا۔

 وزیر اعلی پنجاب نے سی پیک کے تحت کارپوریٹ فارمنگ پالیسی پر عملدرآمد کی باضابطہ منظوری دی جس کا فیصلہ منتخب حکومتیں بھی نہ کرسکیں۔ جس کے لیے ،کارپوریٹ فارمنگ کیلئے قواعد و ضوابط کی باضابطہ منظوری بھی دی اور پانچ اضلاع میں ایک لاکھ 27 ہزار ایکڑ اراضی فارمنگ کیلئے مہیا کی۔

وزیر اعلی پنجاب نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں صحت مند مریضوں کا تعین کرکے گھر بھیجوانے کا حکم دیا جس پر کیمیٹی کی سفارشات پر اس پر عمل بھی کرایا۔

وزیر اعلی پنجاب نے صوبے میں اپٹما فاؤنڈیشن کی طرف سے کاٹن کی کاشت بڑھانے کیلئے ریسرچ کی خاطر 100کروڑ روپے کے فنڈ کے قیام کااعلان کیا اور زرعی شعبہ کی بہتری،پیداوار میں اضافے اور مارکیٹ تک آسان رسائی کیلئے ٹاسک فورس برائے زاعت قائم کی۔وزیر اعلی پنجاب نے لاہور کے بڑے ہسپتالوں میں 2گھنٹے کے اندر دل کے مریض کی مفت انجیوگرافی کا حکم دیا جس پر عملدراآمد جاری ہے۔

وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے لاہورسمیت پنجاب بھر میں ٹریفک چالان کرنے کا ڈیلی کوٹہ ختم کرنے کا حکم دیا اورٹریفک وارڈنز کی کارکردگی ڈیلی چالان سے مشروط نہ کرنے ہدایات دیں اور5بڑے شہروں میں شہریوں کی سہولت کیلئے ٹریفک لائسنس کے اجراء آسان،لاہور،فیصل آباد،ملتان، گوجرانوالہ اورراولپنڈی میں لائسنسنگ سینٹرز دو شفٹوں میں کام کرنے کا حکم دیا۔

پنجاب میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ کی ٹیوشن فیس ختم،لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کیا اور، میڈیکل کالجز میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ کیلئے پوسٹ گریجوایٹ کوٹہ مختص کرنے کیلئے ضروری اقدامات کیے۔زلزلہ زدگان کی مدد کیلئے پنجاب حکومت نے ریسکیورز کو ترکیہ روانہ کرنے کا حکم دیا۔

محسن نقوی نے آٹے کو ضروری اجناس کی کیٹگری میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا،پاسکو سے گندم خریدنے کے فیصلے کی منظوری، جس سے زرعی تحقیق، فوڈ سکیورٹی، فاریسٹ اور لائیوسٹاک ریسرچ میں مدد ملی۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے نئےبورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو کی فوری منظوری دی۔

ای۔گورننس، کیبنٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا باقاعدہ آغاز،کابینہ کے پہلا پیپر لیس اجلاس سے کیا جس سے 15لاکھ روپے کی بچت ہوئی۔نادارافراد کے لئے ماڈل قبرستانوں میں قبر کی کھدائی،سلیب او ردیگر سروسز کے پر دس ہزار روپے کے عائد چارجز ختم کرنے کا حکم دیا اور اس پر عمل بھی کرایا۔شوگر کے مریضوں کے لیےا نسولین اور دیگر ضروری ادویات کی قلت کے مسئلے کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دی ۔ جبکہ مالی سال کیلئے صوبے میں کفایت شعاری پالیسی کی منظوری دی۔

وزیر اعلیٰ  پنجاب نے چیف منسٹر لو کاسٹ ہاؤسنگ سکیم پراجیکٹ پر کام تیز کرنے کا حکم دیا اور ترکیہ اورشام کے زلزلہ زدگان کیلئے امدادی سامان کے15 ٹرک روانہ کیے۔ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے فاطمہ جناح گرلز ہاسٹل بلاک کا افتتاح کیا۔

محسن نقوی نے لاہور میں میٹروبس سروس اور اورنج لائن میٹرو ٹرین پر سفر کرنیوالے طلبا وطالبات کیلئے بڑا ریلیف دیتے فری سفر کی سہولت دی اور مزدورں کی سہولت کے لئے میٹروبس سروس کاآغاز 6بجے سے شروع کرنے کا حکم دیا۔ پنجاب بھر میں شجرکاری مہم کاآغاز کرایا۔ جبکہ پنجاب میں پہلی مرتبہ جشن بہاراں مکمل سپانسرڈ کرا کر حکومتی خزانے کی بچت کرائی۔ ہسپتالوں میں دل کے مریضوں کیلئے فوری انجیوگرافی کی سہولت دی،فول پروف مانیٹرنگ کا سسٹم تیار کرایا۔ جبکہ وزیر اعلی پنجاب نے 53 ارب روپے کا خصوصی رمضان ریلیف پیکیج، دیا اور 10کروڑ افراد کو 10کلو آٹے کے 3تھیلے مفت دئیے۔  جس کے لیے وزیر اعلیٰ  پنجاب نے صوبے کے تمام سنٹرزمیں مفت آٹے کی فراہمی کے لیے ہنگامی دورے بھی کیے۔

نگراں وزیراعلیٰ نے بےسہارا بچوں کے سنٹرز اور کاشانہ کاانتظام لاہور انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا۔ گردے و جگر کے مریض قیدیوں کا علاج پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ سے کرانے کے لیے فوکل پرسن تعینات کیا تاکہ شہریوں کو مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔مدینہ فاؤنڈیشن کے تعاون سے حضرت داتا گنج بخش ؒ کے مزار کی توسیع کا معاہدہ کیا۔

ریاض منصور ٹرسٹ ہسپتال کے سرجیکل ٹاورکے منصوبے کاسنگ بنیاد رکھا۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن او رمحکمہ پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر میں ڈاکٹرز اور دیگر عملے کی ایڈہاک پر بھرتی کی منظوری دی۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ اور سوشل ویلفیئر اور بیت المال کے کنٹریکٹ ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی۔سٹیٹ آف دی آرٹ آ ٹزم سینٹر کے قیام کیلئے جوہر ٹاؤن میں اراضی محکمہ سپیشل ایجوکیشن کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔

رمضان المبارک میں لاہور سمیت بڑے شہروں میں رات کو کھیلوں کے مقابلے کرانے کافیصلہ کیا۔

بی بی پاکدامن کے مزار کے توسیعی کا اعلان کیا۔ جسے کوئی حکومت نہ شروع کرسکی مگر وزیر اعلی نے ذاتی دلچسپی سے اس منصوبے کو مسلسل دورے کرکے مکمل کرایا۔

وزیراعلیٰ نے بچھڑوں کو اپنے پیاروں سے ملانے پنجاب پولیس پبلک ایپ ”میرا پیارا“ کا آغاز کرایا۔جگر و گردہ کے امراض میں مبتلا قیدیوں کے علاج کیلئے محکمہ جیل خانہ جات کا پی کے ایل آئی سے معاہدہ، 10 جیلوں میں مزید ٹیوٹا کورسز کرانے کا اصولی فیصلہ کیا۔

 بادشاہی مسجد کی تزئین وآرائش و بحالی کا پراجیکٹ کا حکم دیا ۔

 پنجاب کلین ائیر پالیسی اور سموگ کے لیے سٹدی کرانے کی اصولی کی منظوری دی۔

سنٹرل ماڈل سکول کو سٹیٹ آف دی آرٹ تعلیمی ادارہ، طلبا کو سپیشل سٹوڈنٹ پیکیج، سکول کی تاریخی عمارت کو اصل حالت میں بحالی کا حکم دیا۔۔ لاہور پریس کلب ڈیڑھ کروڑ روپے کا چیک دیا۔

پنجاب میں سکول،کالجز، یونیورسٹیز اور کلب لیول پر کھیلوں کے مقابلے کرانے کی منظوری دی۔

جیل ریفارمز قیدیوں کے جیلوں میں ویڈیو لنک ٹرائل کا جائزہ، قیدیوں کو فجر اور مغرب کی نماز باجماعت ادا کرنے کی اجازت، ویڈیو کال کی سہولت فراہم کرائی۔کچے کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا جائزہ لینے خود فرنٹ لائن تک پہنچے اور صرف ایک نہیں متعدد دورے کیے اور پولیس اہکلاروں کیساتھ ظہرانہ بھی کیا۔

پنجاب میں سرکاری ملازمین کی پرموشن کے لیے سیکرٹریز اورکمشنرز کو ٹاسک دیا جس سے پنجاب کے ہزاروں افسران اور ملازمین کو اگلے عہدوں تک ترقیاں دیں گئیں۔

 سنٹرل جیل کوٹ لکھپت سے عیدالفطر کے موقع پر 61 قیدی رہا کرائے۔

داتا دربار آنے والے زائرین کی سہولت کیلئے13برس سے بند پارکنگ کو فوری طورپر فنکشنل کرایا۔

محسن نقوی نے ملتان میں چلڈرن ہسپتال اور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے توسیعی منصوبے کی منظوری دی۔

پنجاب بھر کے اضلاع میں 475خراب واٹر فلٹریشن پلانٹس فنکشنل کرانے کا حکم دیا۔

 پنجاب میں 15لاکھ ایکڑ پرشریمپ فارمنگ کا فیصلہ کیا اور پائلٹ پراجیکٹ کی منظوری دی۔

 سنٹرل ماڈ ل سکول کے طلبہ کو مفت یونیفارم، شوز، سٹیشنری اور نوٹ بکس فراہم کرنیکی اصولی منظوری، 2 ہزار ماہانہ سکالر شپ اور 250 روپے روزانہ کنوینس الاؤنس دینے کا اعلان کیا۔

 کپاس کی زیادہ پیداوار حاصل کرنیوالے کاشتکاروں کو نقد انعامات دینے کا حکم دیا اور پنجاب میں کپاس کی کم ازکم امدادی قیمت 8500روپے مقرر کی۔بہاولپور، لودھراں سپیڈو بس سروس کے کنٹریکٹ میں توسیع اور پرائیویٹ کنٹریکٹر کی خدمات حاصل کرنے کی اصولی منظوری دی۔

لاہور کے 5 ہسپتالوں کاہنہ نو، سبزہ زار، رائے ونڈ، مناواں، بیدیاں کوٹیچنگ ہسپتالوں سے منسلک کرنے کا اصولی فیصلہ کیا،ڈی ایچ کیوہسپتال میانوالی کو نئی سٹیٹ آف دی آرٹ بلڈنگ میں منتقل کرنے کا حکم دیا۔

راولپنڈی جمخانہ میں پوٹھوہار انکلوژر اورگیسٹ رومز کا سنگ بنیاد رکھا۔پنجاب سول سروس پنشن رولز میں ترامیم کی منظوری دی جس سے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد 65 فیصد پنشن کی فوری ادائیگی شروع ہوئی۔پنجاب میں 5 پیراپلیجک ری ہیبلیٹیشن سینٹرز کے قیام کا حکم دیا۔اور حادثات میں مفلوج ہونے والے افراد کے علاج اور بحالی کا حکم دیا۔

محسن نقوی نے وزیراعلیٰ آفس میں پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال پر پابندی لگائی۔

 پنجاب میں ”اب گاؤں چمکیں گے“ پروگرام کے آغاز کا اصولی فیصلہ کیا،چوکیداری کا نظام رائج، پینے کے صاف پانی کی راہمی،دیہات میں اورصفائی کا مربوط نظام تشکیل دیا۔

ایلیٹ پولیس فورس کیلئے الاؤنس 10 ہزار روپے کرنیکا اعلان کیا، سپیشل برانچ کیلئے سروس سٹرکچر بنانے کا حکم دیا۔

 پنجاب سمر گیمز 2023 کے انعقاد کا فیصلہ کیا اور کھلاڑیوں اور ٹیموں کو ایک ارب 32 کروڑ کے انعامات دینے کا بڑا فیصلہ کیا۔

ڈسٹرکٹ ملتان کیلئے ایک کروڑ،وہاڑی اور لودھراں بار کو 50،50 لاکھ روپے کے چیک دیئے۔نشتر ٹو ہسپتال ملتان،ستمبر تک مکمل کرنے کا حکم دیا۔سرائے نشتر ہسپتال کا افتتاح کیا۔

محکمہ زراعت کے لئے ایک ارب کے فنڈز کی منظوری دی۔اولپنڈی، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کی اصولی منظوری دی جس پر کام جاری ہے۔

پنجاب کی تاریخی عمارتوں کا انتظام لاہور والڈ سٹی اتھارٹی کے سپرد کرنیکا اصولی فیصلہ کیا۔ تاریخی عمارتوں خصوصاً شیرانوالہ باغ میں سمادھی، گجرات کے رام پیاری محل، گوجرانوالہ کی حویلی کی بحالی ہوگی۔

نالوں کے ارد گرد قائم تجاوزات ہٹانے کاحکم دیا۔ لاہور شہر کے 12 قدیم دروازوں کو اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم دیا۔سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 میں ترامیم کی منظوری،پنجاب میں آئی ٹی کے کاروبار، تعلیم، ٹریننگ پرتمام ٹیکس و ڈیوٹیز ختم کرنے کا حکم دیا۔

 1500سی سی سے 2000سی سی تک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں ایک فیصد کمی کی منظوری دی۔

 جیل ریفارمز،ٹیکنیکل تعلیم حاصل کرنے والے قیدیوں کی سزا میں کمی کا حکم دیا۔ ملاقاتیوں کیلئے انتظار گاہوں میں سہولتیں بہتر بنانے کااہم فیصلہ کیا۔جیلوں میں پی سی اوز کی تعداد میں اضافہ، ویڈیو کال اور انٹرنیشنل کال کی سہولت بھی فراہم کرائیں۔ جیل ہسپتالوں کاانتظام محکمہ صحت کے سپرد کیا،بیرکس میں کیبل کے ساتھ ایل ای ڈی ٹی وی کی سہولت مہیا کرنے کا حکم دیا اور عملدارآمد بھی کرایا۔

سرکاری ملازمین کے رہائش کے مسائل کے حل کے لئے نئے جی او آر تعمیرکرنے کی منظوری دی۔

 لاہور رنگ روڈ کے ایس ایل تھری پراجیکٹ اورنیازی چوک سے بابو صابو تک ایلی ویٹڈ پراجیکٹ کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری، داتا دربار کے توسیعی منصوبے کی منظوری، داتا دربار میں عالمی معیار کے مطابق لنگر خانہ تعمیر کرنے کا حکم دیا۔

محکمہ لوکل گورنمنٹ اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان ”آپ کی بلدیہ، ہیلپ لائن 1198“ کا آغاز کیا۔

 سرکاری ہسپتالوں کے ایم ایس کو مالی خود مختار ی دینے کا فیصلہ فنانشنل پاورز کو ایم ایس تک تفویض کرنے کا اہم فیصلہ کیا،ملتان میں نشتر انسٹی ٹیوٹ آف آپتھالمولوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز کے قیام اور سرکاری کالجز میں پرنسپلز کی تعیناتی کیلئے نظرثانی شدہ طریقہ کار کی منظوری دی۔

محسن نقوی نے آن لائن ڈونیشن پورٹل، اندرون و بیرون ملک سے نذرانے،صدقات،لنگر کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیا۔بیرون ملک سے مزاروں پر لنگر، چادر اورپھول چڑھانے کے لئے آن لائن پیمنٹ کی سہولت کا فیصلہ کیا۔ آمدورفت میں آسانی کیلئے مزارات کے آنے جانیوالے راستوں کو کشادہ کرنے کا حکم، اور مزارات پر لائبریریز قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا۔

شاہ شمس تبریز کے مزارکی تزئین و آرائش اور توسیع کا کام فوری شروع کرنے کی ہدایت کی۔  چنیوٹ کی شاہی مسجدکی تزئین اوربحالی کا حکم دیا۔

 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال کی نئی عمارت میں جدید کارڈیالوجی بلاک بنانے کافیصلہ، چلڈر ن ہسپتال کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کی پرانی عمارت میں قائم کرنے کا حکم دیا، ساہیوال شہر کے اندر سے گزرنے والی ساڑھے چھ کلو میٹر دو رویہ جی ٹی روڈکی تعمیر وبحالی کا حکم دیا۔

لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ون ونڈو سیل کا وقت صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک بڑھانے کا فیصلہ کیا جس سے لوگوں کے مسائل بروقت حل کرائے۔

بڑے ہسپتالوں میں علاج معالجے اور دیگر سہولتوں کو بہتر بنانیکا بڑا فیصلہ کیا، اپ گریڈیشن کیلئے 5 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی۔ 

چلڈرن ہسپتال لاہور اور انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ملتان میں ایمرجنسیز میں سہولتوں کو بہتر بنانے کا حکم دیا،تمام سرکاری ملازمین کی پی کے ایل آئی میں بھی علاج کی سہولتوں کا حکم دیا۔

ڈی ایچ کیوہسپتال قصور کا نا م تبدیل کر کے بابا بلھے شاہ ؒ ہسپتال اورڈی ایچ کیو ہسپتال فیصل آ باد کا نام تبدیل کر کے نصرت فتح علی خان ہسپتال رکھنے کی منظوری دی۔

واٹر سپلائی اور سینی ٹیشن کا کام متعلقہ لوکل گورنمنٹس سے واپس لے کر پنجاب رورل میونسپل سروسز کمپنی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا۔

قیدیوں سے اہل خانہ سے ٹیلی فونک گفتگو کا دورانیہ ماہانہ 300منٹ تک بڑھانے کا حکم دیا۔

پنجاب میں پلاسٹک روڈ متعارف کرانے کااصولی فیصلہ کرکے لاہور میں ایک سڑک کی تعمیر بھی کرائی۔

ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سیلاب کی وجہ سے متاثر ہونے والے چینل، ڈرین اور ڈرینج کے بحالی پراجیکٹ کی منظوری دی۔مین بلیوارڈ گلبرگ (سینٹر پوائنٹ) سے والٹن روڈ (ڈیفنس موڑ) تک سگنل فری کوریڈور پراجیکٹ، رائے ونڈ روڈ سے ملتان روڈ تک لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ (ایس ایل تھری) پراجیکٹ کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرکے ان پر تعمیراتی کام شروع کرایا جو مکمل ہونے کے قریب ہیں ۔

جناح ہسپتال کی نئی ایمرجنسی اور ٹراماسینٹر کی تعمیر کے منصوبے کیلئے ایک ارب 80 کروڑ روپے کے فنڈزمختص کرنے کی منظوری دی۔

نرسوں کی 515 نئی آسامیوں اور اٹک، بہاولنگر اور لیہ میں دو سو بستروں پر مشتمل مدر اینڈ چائلڈ ہسپتالوں کو جنرل ہسپتالوں میں تبدیل کرنے کی منظوری دی۔

16کروڑ27لاکھ روپے مالیت کی16 نئی بم ڈسپوزل رسپانس گاڑیاں اورجدیدآلات کوبم ڈسپوزل سکواڈ کے سپرد کرنے کا حکم دیا۔میوہسپتال کی او پی ڈی،ایمرجنسی او رچائلڈبلاکس کو ری ڈیزائن کرنے کا حکم دیا جس کا جلد افتتاح ہوگا۔محکمہ سوشل ویلفیئر کے ویب پورٹل ”ان ایبلڈ“ کا افتتاح کیا۔

پنجاب میں 40سمارٹ پولیس سٹیشن بنانے کی منظوری اور پولیس افسران کے لیے 313 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی۔

لاہور چڑیا گھر اور سفاری پارک کی اپ گریڈیشن کا سنگ بنیاد رکھا۔ چولستان کے بے زمین کاشتکاروں کو سرکاری اراضی ا لاٹ کرنے کے لئے شفاف قرعہ اندازی کرائی۔

پنجاب میں نرسنگ کی طالبات کی تعداد دگنی کرنے کے لئے فنڈز کے اجراء کی منظوری دی۔

باغ جناح کا انتظامی امور والڈ سٹی اتھارٹی کے سپرد کرنے کا حکم دیا اور چنیوٹ کے تاریخی عمر محل کا انتظام والڈ سٹی اتھارٹی کے سپرد کیا۔گوجر خان میں یونیورسٹی آف پنجاب کا پوٹھوہار کیمپس قائم کرنے کی منظوری دی۔

سموگ کے تدار ک کے لئے روڈز کی واشنگ کرائی ۔

دس سال بعد پنجاب کی نہروں کی بھل صفائی کا حکم دیا۔
چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کے لئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری دی۔

ساہیوال میں رحمت اللعالمین بلاک کو ساہیوال انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں تبدیل کرنے کی منظوری دی۔

لائیو سٹاک ایمرجنسی،مفید مادہ جانور وں کو ذبح کرنے پر پابندی لگائی اور ایمرجنسی لگائی۔

علامہ اقبال سے منسوب تاریخی اشیاء کا میوزیم بنانے کا فیصلہ کیااور کرتار پور میں درشن ریزارٹ بنانے کا حکم دیا۔

 لاہور میں سموگ کے تدارک کے لیے ملکی تاریخ میں پہلی بار مصنوعی بارش کاکامیاب تجربہ بھی کیااور لاہور سمیت پنجاب بھر میں تجاوزات کے خاتمے کے لئے کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔

وزیر اعلی نے جڑانوالہ واقع میں ذمہ داروں کو سزا بھی دلوائی اور اقلیتی برادی کے لیے لاہور میں میثاق سنٹر کا بھی افتتاح کیا ۔

داتا دربار ہسپتال میں منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لئے مرکز بنانے کی منظوری دی۔

 جبکہ کرنل شیر خان شہید فلائی اوور کو بروقت مکمل کرا کے اس کا افتتاح بھی کیا ۔

وظائف اور امدادی رقوم کیلئے بیت المال پورٹل/ایپ کا افتتاح کیا۔ جبکہ چوبرجی سٹاف کالونی میں سرکاری ملازمین کی رہائش کیلئے ملٹی سٹوریز ٹاور کا سنگ بنیاد رکھا اور ایل ڈی اے سٹی کی آلاٹمنٹ کے منتظر متاثرین کو فائل دلوائیں۔

وزیراعلی پنجاب نے صوبہ بھر میں کیے گئے اعلانات پر عملدرامد کے لیے دیگر وزرا علی کی طرح صرف کاغذی کاروائی پر نہیں رہے بلکہ چند نہیں صوبے میں کیے گئے اعلانات پر عملدرامد کے لیے سینکڑوں دورے کیے ، جس میں سیلابی علاقوں کے ہنگامی دورے بھی شامل ہیں ۔ محسن نقوی نے ہسپتال کی بہتری کے لیے بھی آئے روز متعدد دورے کیے اور لوگوں کو علاج معالجے کے حوالے سے سختی سے احکامات بھی دئیے۔دکھ کی گھڑی میں بھی وزیر اعلی لوگوں کی داد رسی کے لیے ان کے گھروں میں پہنچے۔