ویب ڈیسک : پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر ارشد ملک نے قوم کو خوش خبری دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کو انٹرنیشنل سول ایوی ایشن نے سیفٹی آڈٹ رپورٹ میں کلئیر قراردیدیا جس کے بعد ممکنہ طور 2022 کی پہلی سہ ماہی سے یورپ کے لئے پی آئی اے کی پروازیں شروع کردی جائیں گی۔
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے پاکستان کے دورے کے بعد سیفٹی آڈٹ کی رپورٹ 10 دسممبر کو مرتب کی تھی تاہم فائنل رپورٹ ابھی آنا باقی ہے ۔ سی ای او ارشد ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے ہم سے شئیر کی گئی معلومات حوصلہ افزا ہیں۔ امید ہے ہم پر لگی پابندی ہٹا دی جائے گی انہوں نے کہا پی آئی اے کی سیفٹی اور کوالٹی کے حوالےسے سارے معاملات خود دیکھ رہاہوں پہلے ہم نے سول ایوی ایشن پاکستان کے سامنے خود کو جانچ پڑتال کے لئے پیش کیا اور پھر عالمی آڈیٹرز کے آگے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا دو دہائیوں کی سیاسی مداخلت سے ادارے کے بجائے شخصیات مضبوط ہوئیں۔ لوگوں نے یونینز بنائیں اور آپس میں جوڑتوڑ کرکے آرگنائزیشن کو قابو کرنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد میرٹ پر فیصلے ہونے بند ہوگئے تجارتی بنیادوں پر فیصلے نہیں لئے گئے ڈکٹیشن دی جاتی رہی۔ ان چیزوں سے کارکردگی کا متاثر ہونا لازمی امرتھا۔
انہوں نے کہا کہ الحمدللہ اپنی ٹیم کے تعاون سے سخت محنت کے بعد بارہ سال بعد پی آئی اے منافع میں جارہی ہے اور اچھے نتائج لائیں گے انہوں نے پائلٹوں کی جعلی ڈگریوں کے اسکینڈل کو پی آئی اے کے لئے انتہائی خطرناک قراردیا انہوں نے کہا ہمارے یورپئین روٹ بلاک کردئیے گئے اور ہمارے سارے معاہدے خطرے میں پڑ گئے۔ دنیا کو بتایا ہے کہ پی آئی اے کے سارے پائلٹ جعلی ڈگری ہولڈر نہیں مٹھی بھر لوگوں کی وجہ سے ہمیں بدنام نہ کیا جائے۔
یادرہے یورپیئین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے جولائی 2020 میں لائسنسنگ اور فلائٹ سیفٹی کے ایشو پر یورپی یونین کے ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگادی تھی ۔ لائسنسنگ اسکینڈل نے پاکستان میں شہری ہوابازی کے محکمے کو ہلا کر رکھ دیا تھا میگا اسکینڈل کی زد میں آنے والے 262 ائیرلائن پائلٹس کی ڈگریاں جعلی پائی گئی تھیں۔