ویب ڈیسک : گوانتانامو بے جیل میں قید پاکستانی نژاد امریکی ماجد خان کو فوجی عدالت نے 26 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
گوانتانامو میں فوجی کمیشن کے ترجمان کے مطابق حکام سے معاہدے کے تحت ان کی سزا میں کمی ہو سکتی ہے اور انہیں اگلے سال رہائی بھی مل سکتی ہے کیونکہ وہ 19 سالوں سے امریکی قید میں ہیں۔
ماجد نے نائن الیون کے بعد گوانتانامو میں قید کیے جانے والوں کے ساتھ ہونے والے امریکی تشدد کی تفصیلات پہلی بار کسی عدالت میں سنائی ہیں۔۔ انہوں نے بتایا کہ پر تشدد تفتیش کے دوران انہیں کئی دنوں تک برہنہ لٹایا جاتا تھا، سونے نہیں دیا جاتا تھا، بھوکا رکھا جاتا تھا، مارا جاتا تھا، جنسی تشدد کیا جاتا اور سر پانی میں ڈال کر ڈوبنے کے قریب لے جایا جاتا تھا۔
ماجد دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے لیے پیغام رساں کا کام کرتے تھے۔ انہیں مارچ 2003 میں کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ ان پر تنظیم کے کئی منصوبوں میں معاونت فراہم کرنے کے الزامات ہیں جن میں پاکستان کے اس وقت کے صدر جنرل پرویز مشرف کے قتل کی منصوبہ بندی میں شامل ہونےکا الزام بھی شامل ہے۔ انہوں نے ایک معاہدے کے تحت 2012 میں خود پر عائد الزامات کو قبول کیا تھا اور حکام سے تعاون پر راضی ہوئے تھے۔