سبی؛ جناح روڈ پر پی ٹی آئی ریلی میں دھماکہ، 4افراد جاں بحق

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  شہر سبی میں جناح روڈ پر تحریک اںصاف کی ریلی کے دوران دھما ہوا جس کے نتیجے میں4  افراد جاں بحق ہوگئے۔ 

پولیس کے مطابق جناح روڈ پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں  4 افراد جاں بحق جبکہ 5 سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ 

 دھماکا جس ریلی میں ہوا اس کا انتظام پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار صدام ترین نے کیا تھا۔ وہ حلقہ این اے 253 (زیارت) سے 8 فروری کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ دھماکے کے وقت ریلی کے شرکا موٹر سائیکلوں پر جا رہے تھے اور ریلی میں شامل بعض لوگ ریلی کی ویڈیو فلمیں بھی بنا رہے تھے، اچانک دھماکہ ہوا اور ریلی میں افراتفری پھیل گئی۔  دھماکہ کے وقت ریلی کے بیشتر شرکا دھماکے کی جگہ سے آگے گزر چکے تھے۔

سبی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بابر اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عمران بلوچ نے 5 زخمیوں اور 4 ہلاکتوں کی تصدیق کی۔ بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت حماد خان ولد سرور خان، عبدالواسع ولد عبدالباسط، محمد رفیق ولد حسین بخش  کے نام سے ہوئی جبکہ ایک متوفی کی اب تک شناخت نہیں ہو سکی۔
زخمی ہونے والوں میں سہراب خان ولد اکبر خان، رونق کمار ولد نریش کمار، نادر حسین ولد محمد وارث، میر محمد ولد نور محمد اور عبدالحسیب ولد محمد خان شامل ہیں۔

زخمیوں کو سائبان ایمبولینس سروس کے ذریعے سول اسپتال سبی منتقل کیا گیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز   کی بھاری نفری علاقہ میں پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

شواہد اکٹھے کرنے اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے بم ڈسپوزل ماہرین کو بھی جائے وقوعہ پر بلایا گیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے   بم دھماکے کی مذمت

پی ٹی آئی نے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کارکنوں کی شہادت پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں پارٹی نے کہا کہ پرامن انتخابی ریلی پر حملہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی مجرمانہ ناکامی ہے۔

پارٹی نے الزام لگایا کہ ریاستی مشینری بانی چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سمیت پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو جعلی اور جھوٹے مقدمات میں سزائیں دلانے میں مصروف ہے۔ امن عامہ کے ذمہ دار ادارے ننگی لاقانونیت کے ذریعے بدترین سیاسی انجینئرنگ میں مصروف ہیں جبکہ شرپسند، شہریوں کی زندگیوں سے کھلے عام کھیل رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن سے قبل تحریک انصاف کی پرامن انتخابی سرگرمیوں پر اس قسم کا حملہ عوام اور تحریک انصاف کو خوفزدہ کرنے اور انتخابات میں دھاندلی کا ماحول پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ غیر قانونی، غیر آئینی، غیر سیاسی اور زائد المیعاد نگران وزیراعظم، وزیر داخلہ اور صوبائی حکومت جواب دیں کہ ہائی الرٹ کے باوجود تحریک انصاف کے جلسے کو سیکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی گئی۔


پی ٹی آئی نے حکومت کی مجرمانہ غفلت کی مکمل تحقیقات کے ساتھ ساتھ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔

پارٹی نے شہید کارکنوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ردعمل 

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے صرف 8 روز قبل پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔اور بلوچستان کے چیف سیکرٹری اور پولیس چیف سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

کوئٹہ کے ہسپتالوں میں احتیاطی ایمرجنسی

سیکرٹری محکمہ صحت بلوچستان عبداللہ خان نے سبی دھماکے پیشں نظر سبی سمیت کوئٹہ کے  تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی۔ زخمیوں کو  بہترین سہولیات کی فراھمی کے لیے ایم ایس سبی کو ہدایت جاری کردی گئی۔ ساتھ ہی تمام ڈاکٹرز اور عملے کو فوری طور پر ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہدایات جاری کردی گئی۔ کسی بھی نا خوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے  ہسپتالوں کی سیکورٹی سخت کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئیں۔ اس کے علاوہ ادویات، طبی آلات، لیب کی سہو لیات  اور وافر مقدار میں خون کا اسٹاک جمع کرنے کی ہدایات کردی گئی۔