قیصر کھوکھر: محکمہ داخلہ نے پتنگ بازی پر بھاری جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا، پتنگ بنانے، فروخت کرنے اور اُڑانے پر بھاری جرمانے ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ پتنگ بازی کے تدارک کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم مومن آغا کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کائٹ فلائنگ ایکٹ میں ترمیم کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پتنگ بنانے والے کو 5 لاکھ روپے سے لے کر 20 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔
پتنگ کی خریدوفروخت کرنیوالے کو ایک لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا جبکہ پتنگ اُڑانے والے کو 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ محکمہ داخلہ نے مذکورہ تجاویز تیارکرلی ہیں، جنہیں کائٹ فلائنگ ایکٹ میں ترمیم کیلئے پنجاب اسمبلی میں ارسال کیا جائے گا۔
اس سے قبل پنجاب حکومت نے بسنت کے متعلق غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے باقاعدہ تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔ پنجاب بھر میں بسنت منانے پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ کسی کو بھی پنجاب میں پتنگ بازی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور ساہیوال میں بسنت منانے سے متعلق تیاریوں کی رپورٹ تھی۔ کچھ افراد فروری کے دوسرے ہفتے بسنت منانا چاہتے تھے۔ پنجاب حکومت ایکشن لیتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ پتنگ بازی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔
دوسری جانب تھانہ ڈیفنس بی کے علاقے میں ڈور پھرنے سے 40 سالہ شہری اللہ رکھا زخمی ہوگیا۔ شہری کو طبی امداد کیلئے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے محکمانہ کارروائی کیلئے ایس ایچ او کیخلاف چارج شیٹ کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔