سٹی 42: نیشنل لائسنسنگ امتحان (این ایل ای) کے خلاف احتجاج کرنے والے میڈیکل کے تقریباً 12 طلبا پولیس کے لاٹھی چارج اور مرچوں کے اسپرے سے زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیکل کے طلبا اور ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن (وائی ڈی ایم اے) کے نمائندوں نے این ایل ای کے خلاف امتحانی مرکز کے باہر دوسرے روز بھی احتجاج کیا۔پولیس کے مطابق مظاہرین نے امتحانی مراکز کے باہر لگائی گئیں رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، واٹر کینن اور مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا۔جس کے نتیجے میں تقریباً 12 ڈاکٹرز اور طلبا زخمی ہوئے جبکہ 5 جائے وقوع پر ہی بے ہوش ہوگئے۔
سروسز ہسپتال کی وائی ڈی اے نے 'میڈیکل طلبا کے پُر امن احتجاج' پر پولیس کے رد عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 'قربانی دینے والے ینگ ڈاکٹروں کے اعزاز میں' پیر کو بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گے اور دوپہر 12 بجے ہسپتال کی او پی ڈی کے سامنے احتجاج کریں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ڈاکٹروں کے مطالبات منظور نہیں کیے تو وائے ڈی اے پورے ملک میں او پی ڈیز بند کردے گی اور این ایل ای کی منسوخی تک احتجاج جاری رہے گا۔انہوں نے مزید خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو ملک بھر کے ہسپتالوں کی ایمرجنسیز بھی بند کردی جائیں گی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ جب مظاہرین رکاوٹیں ہٹا کر امتحانی مرکز میں داخل ہونے اور امتحان میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کی تو پولیس کو 'منظور شدہ' مرچ اسپرے کا استعمال کرنا پڑا۔پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مظاہرین میں سے کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا اور امتحان بھی محفوظ طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔اس دوران صورتحال کے باعث کلمہ چوک سے برکت مارکیٹ تک کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔