ٹیچر کی خود سوزی کا واقعہ؛ معاملہ میں اہم پیشرفت

ٹیچر کی خود سوزی کا واقعہ؛ معاملہ میں اہم پیشرفت
کیپشن: Teacher Hafiz awais death
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جنید ریاض)کنٹریکٹ پر بحال نہ کرنے پر ٹیچر حافظ اویس کی جانب سے خود کشی کرنے کا معاملہ، ڈی پی آئی سکینڈری نے معاملہ کی انکوائری کیلئے تین رکنی کمیٹی بنادی، کمیٹی مرحوم حافظ اویس کی خودکشی کے معاملہ پر ایجوکیشن اتھارٹی کے افسران سے 7 روز میں انکوائری کے بعد تفصیلی رپورٹ سیکرٹری ایجوکیشن کو پیش کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق ٹیچر حافظ اویس کی خود کشی کے معاملہ پرڈی پی آئی سکینڈری پنجاب سید ممتاز شاہ نےانکوائری کے لئے تین رکنی کمیٹی بنادی،انکوائری کمیٹی مرحوم حافظ اویس کے والد محمد اشرف کی درخواست پر بنائی گئی ہے،تین رکنی انکوائری کمیٹی کے کنوینئر ڈی پی آئی سکینڈری پنجاب سید ممتاز شاہ خود ہوں گے۔

ممبران میں پرنسپل گورنمنٹ کنیئرڈ سکول رضوانہ خلیل اورپرنسپل گورنمنٹ سکول ننکانہ غلام نبی ہونگے۔انکوائری کمیٹی ٹیچر حافظ اویس کی خودکشی کے معاملہ کا مکمل جائزہ لے گی۔کمیٹی اتھارٹی کے سینئر افسران سے انکوائری کے بعد 7 روز میں تفصیلی رپورٹ سیکرٹری ایجوکیشن کو پیش کرے گی۔

مزید پڑھئے: ٹیچر کی خودسوزی کامعاملہ، جاری رپورٹ میں تہلکہ خیزانکشافات

واضح رہےکہ قبل ازیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے آفس میں ٹیچر حافظ اویس کی خودسوزی کے معاملہ پر تین رکنی کمیٹی نےرپورٹ جاری کی تھی،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیچر حافظ اویس ذہنی طور پر بیمار شخصیت کے مالک تھے۔حافظ اویس کا سکول میں خواتین اساتذہ و بچوں سے غیرمناسب اور اخلاقی رویہ تھاحافظ اویس کو کنٹریکٹ منسوخی کے آرڈر میں مطلوبہ اہداف حاصل نہ ہونے پر خودکشی کا مرتکب ہوا۔

انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں خودکشی پر اکسانے پر حافظ اویس کے بھائی محمد وقاص کےخلاف متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے قانونی کارروائی کی درخواست کی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق چیف ایگزیکٹو ایجوکیشن پرویز اختر کے دفتر میں انصاف نہ ملنے کی شکایت پر ٹیچر نے دل برداشتہ ہو کر تیل چھڑک کو خود کو آگ لگا لی ‘ حافظ اویس بری طرح جھلس گیا ‘تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرا دیاگیا، ٹیچر حافظ اویس زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 20 مارچ کو میو ہسپتال میں وفات پاگئے تھے۔

ٹیچر حافظ اویس کو بچے پر تشدد کے الزام میں پہلےمعمولی سزا دی گئی جبکہ اس سزا کےخلاف اپیل کرنے پر نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer