زمین پر پڑے ٹکڑوں نے راہگیر کو مالا مال کردیا

زمین پر پڑے ٹکڑوں نے راہگیر کو مالا مال کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 :چلتے چلتے کوئی کیسے مالا مال ہوتا ہے اس کا اندارہ ایک راہگیر ہوا۔چلتے چلتے راستے میں ٹکڑے ملے تو ان ٹکڑوں نے اسے مالا مال کردیا۔

انڈیا ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں کچھ ایسے ہی لوگوں کی فہرست بیان کی ہے جنہیں اتفاقاً ہیرے مل گئے اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے کروڑ پتی بن گئے۔ اس فہرست میں پہلے نمبر پر امریکی ریاست کینسس کے رہائشی کیوین کینئرڈ نامی شخص کا تذکرہ کیا گیا ہے جو لیبر ڈے کے موقع پر کریٹر آف ڈائمنٹڈز سٹیٹ پارک میں ہیرے تلاش کر رہا تھا کہ اسے 9قیراط کا ایک ہیرا مل گیا۔ ابتدائی طور پر 33سالہ کیوین نے اسے محض شیشے کا ایک ٹکڑا خیال کیا لیکن جب اس نے اسے ماہرین کو دکھایا تو انہوں نے بتایا کہ سٹیٹ پارک سے ملنے والا یہ اب تک کا سب سے بڑا ہیرا ہے اور یوں کیوین کروڑ پتی بن گیا۔

دوسرا آدمی بھارتی ریاست مدھیاپردیش کا ایک مزدور سوبل تھا جو ضلع پینا میں واقع ایک کان میں کام کرتا تھا۔ اسے وہاں سے 35لاکھ بھارتی روپے مالیت کا ہیرا ملا جو 7.5قیراط کا تھا۔چند سال قبل اسی کان سے انندی لال کوشواہا نامی کان کن کو 10.69قیراط کا ہیرا ملا تھا جو 50لاکھ بھارتی روپے میں فروخت ہوا تھا۔

 امریکہ میں کچھ عرصہ قبل ایک کان کن کو 442قیراط کا ہیرا مل گیا تھاجس کی مالیت 1کروڑ 80لاکھ ڈالر تھی۔ اس کان کن کو یہ ہیرا لیٹسینگ مائن سے ملا تھا جو بڑے سائز کے ہیروں کے حوالے سے شہرت رکھتی ہے۔ 2سال قبل اسی کان سے ایک کان کن کو 910قیراط کا ایک ہیرا ملا تھا جس کا سائز گولف کی 2گیندوں کے برابر تھا۔ یہ 4کروڑ ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer