(وسیم شہزاد) ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے کے لئے حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے ہے،رات بھر قلعہ کہن قاسم باغ میدان جنگ بنا رہا،انتظامیہ نے جلسہ گاہ کا مرکزی راستہ کنٹینر رکھ کر دوبارہ سیل کردیا،سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا.
تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے شہر ملتان میں 30نومبر کو پی ڈی ایم کا قلعہ کہنہ قاسم باغ میں جلسہ کرانے کے لئے حکومت اور اپوزیشن میں ٹھن چکی ہے، رات گئے قلعہ کہنہ قاسم باغ میدان جنگ بنا رہا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے کارکن قاسم سٹیڈیم کے تالے توڑ کر اندر داخل ہوئے تھے اور انہوں نے کنٹینر ہٹا دیے تھے۔ کارکنوں نے رات کو کرین سے ساری رکاوٹیں ہٹا دیں،انتظامیہ نے قلعہ کہنہ قاسم باغ جلسہ گاہ کا مرکزی راستہ کنٹینر رکھ کر دوبارہ سیل کر دیا جس کی وجہ سے جلسہ گاہ آنے والے راستوں پر رکاوٹیں موجود ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق پی ڈی ایم رہنماؤں اورکارکنوں کے قلعہ کہنہ قاسم باغ میں ڈیرے ڈالے لئے ہیں، پی ڈی ایم رہنماؤں نے رات گراؤنڈ میں گزاری جس کے لئےرضائیاں اور کمبل کا انتظام کیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنماعلی حیدر گیلانی اور علی قاسم گیلانی جلسہ گاہ کے راستے پرلگائے گئےکنٹینرز ہٹانے کے لئےکرین لے کرپہنچے تھے۔جس پر پولیس نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا.
رات گئےمسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے شیخ طارق رشید ، آصف رفیق رجوانہ کے علاوہ پیپلزپارٹی کے رہنما بھی گراؤنڈ میں موجود تھے ان میں علی موسی گیلانی،عبدالقادرگیلانی،علی قاسم گیلانی اور علی حیدر گیلانی شامل تھے، کارکنوں اور رہنماؤں نے حکومت مخالف نعرے بازی بھی کی۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ملتان، پنجاب میں پی پی یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، حکومت نے ایک بار پھر حملہ کیا اور قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنان کو گرفتار کرلیا، چاہے کچھ بھی ہو، ہم 30 نومبر کو PDM کی میزبانی کرینگے، آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کیلئے پہنچ رہی ہیں جلسہ تو ہوکر رہے گا۔
پی ٹی آئی حکومت ملتان، پنجاب میں پی پی یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، حکومت نے ایک بار پھر حملہ کیا اور قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنان کو گرفتار کرلیا، چاہے کچھ بھی ہو، ہم 30 نومبر کو PDM کی میزبانی کرینگے، آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کیلئے پہنچ رہی ہیں
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 28, 2020
جلسہ تو ہوکر رہے گا https://t.co/sRaTJ9Crgn