پولیس نے خواتین سے بدسلوکی کے الزامات مسترد کر دیے

پولیس نے خواتین سے بدسلوکی کے الزامات مسترد کر دیے
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : سینئر سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) انویسٹی گیشن لاہور ڈاکٹر انوش مسعود نے  پولیس اسٹیشن میں خواتین سے بدسلوکی کے الزامات مسترد کر دیے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی انوش مسعود کا کہنا تھا کہ خواتین پولیس اسٹیشنز میں تمام اسٹاف فی میل ہی ہوتا ہے، خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک کی جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور ڈاکٹر انوش مسعود کا کہنا تھا کہ  کوٹ لکھپت جیل میں جہاں خواتین کو رکھتے ہیں وہاں مرد حضرات کو جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔  9مئی کو ہونے والے واقعات میں ملوث لوگوں کو شناخت کر کے گرفتارکیاگیا۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی نے خواتین قیدیوں سے جیلوں میں بدسلوکی کے الزام کے معاملے پر 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔

کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر اور ایس پی ڈاکٹر انوش مسعود چودھری شامل ہیں۔ کمیٹی کے دونوں ارکان جیل میں قید خواتین سے ملاقات کریں گے۔  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جیلوں میں قید خواتین کا تحفظ میری ذمے داری ہے۔ ساری مائیں بہنیں ہماری ہیں۔ مجموعی طور پر 32 خواتین گرفتار ہوئیں اور ان میں سے 11 ہمارے پاس ہیں۔ کبھی جیل میں خواتین سے بدسلوکی جیسے واقعات تاریخ میں نہیں ہوئے۔  انہوں نے کہا کہ جب تک میں بیٹھا ہوا ہوں یہ میری ذمے داری ہے کہ ان کو تحفظ دیں۔ جو لوگ یہ الزام لگا رہے ہیں ان کو سوچ سمجھ کر ایسی باتیں کرنی چاہیئے۔ جناح ہاؤس حملے میں جتنے لوگ بھی ملوث ہیں، ان کو نہیں چھوڑا جائے گا، خواہ وہ کتنے ہی اثر و رسوخ والے ہوں، ان کیخلاف حتمی کارروائی کی جائے گی۔