لاک ڈاﺅن لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا 

لاک ڈاﺅن لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قذافی بٹ)کورونا کی صورتحال سے متعلق کابینہ کمیٹی برائے کورونا کا اجلاس،اجلاس میں کورونا کے باعث بڑھتی ہوئی اموات کے پیش نظر اہم اقدامات کرتے ہوئے مکمل لاک ڈاﺅن کا فیصلہ کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے کورونا کے اجلاس میں بارہ فیصد سے زائد کورونا کیسز والے اضلاع میں مکمل لاک ڈاﺅن کا فیصلہ کرلیا گیا ہےجو 11 اپریل تک جاری رہے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شادی ہالز اور ریسٹورانٹس شام چھ بجے کے بعد رکھے جائیں گے جبکہ شادی تقریبات پر یکم اپریل سےپابندی عائد ہوگی۔ 

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ معاشی سرگرمیوں پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگائی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا میٹرو اور اورنج بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایس او پیز پر عمل کیا جائے ورنہ کورونا میں اضافہ برداشت نہیں ہوسکے گا۔ صوبے بھر کے تمام پارکس بھی بند رہیں گے۔ محکمہ صحت سمیت دیگر ادارے عوام کو کورونا سے بچانے کیلئے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزکوروناوائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر شہر کے مزید38 علاقوں میں مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز سامنے آئی تھی، ضلعی انتظامیہ نے محکمہ صحت کو مزید علاقوں میں لاک ڈاؤن لگانے کی تجاویز ارسال کردی تھیں۔
 ڈی ایچ اے، ای ایم ای سوسائٹی ،مصطفیٰ ٹاﺅن ، علامہ اقبال ٹاؤن کے عمربلاک ،نرگس بلاک، بحریہ ٹاﺅن ،ٹیک سوسائٹی کنال روڈ کے علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون لگانے کی تجویزدی گئی تھی۔

ملک بھر میں اب تک ایک کروڑ ایک لاکھ 7 ہزار 95 افراد کے ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 40 ہزار 369 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 5 لاکھ 98 ہزار 197 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 3 ہزار 55 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 525 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب 2 لاکھ 15 ہزار 227، سندھ 2 لاکھ 64 ہزار 889، کے پی 85 ہزار 531، بلوچستان 19 ہزار 525، گلگت بلتستان 5 ہزار 10، اسلام آباد میں 56 ہزار 450 جبکہ آزاد کشمیر میں 12 ہزار 484 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 6 ہزار 246، سندھ میں 4 ہزار 491، خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 301، اسلام آباد میں 561، بلوچستان میں 206، گلگت بلتستان میں 103 اور آزاد کشمیر میں 348 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔