الیکشن کمیشن کے معاملات میں مقدمہ بازی سے انتخابی عمل متاثر ہو گا، خرم دستگیر

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: گوجرانوالہ میں سابق وفاقی وزیرِ بجلی انجینئیر خرم دستگیر کے کاغذاتِ نامزدگی جانچ پڑتال میں درست پائے گئے۔ 

 آر او دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ اللہ تعالی کا خاص کرم ہے کہ میرے کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال میں درست پائے گئے۔ اب الیکشن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

خرم دستگیر نے کہا کہ  سیاسی جماعتیں الیکشن کے معاملہ میں یکسو اور پراعتماد ہیں۔الیکشن 8 فروری کو ہوگا اس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہئے۔    آئین الیکشن کمیشن کو ذمہ داری دیتا  ہے کہ وہ صاف شفاف اور کرپٹ پریکٹسز سے پاک الیکشن کروائے۔ تمام ادارے الیکشن کمیشن کی معاونت کے لئے مامور ہیں۔ عدالتوں سے توقع ہے کہ الیکشن کمیشن کے کندھوں پر  جو آئینی ذمہ داری ہے، عدالتیں اس ذمہ داری کو پورا کرنے میں الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گی۔

خرم دستگیر نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کے معاملات میں مقدمہ بازی ہوتی رہی اور فیصلے آتے رہے تو  اس سےانتخابی عمل متاثر ہوگا۔  عدالتیں بھی اسی آئین کے تحت بنی ہیں جس نے الیکشن کمیشن کو یہ ( الیکشن کروانے کی) ذمہ داری دی ہے۔ 

خرم دستگیر نے کہا کہ  8 فروری کے بعد نفرتوں چور ڈاکو کی سیاست ختم کرنی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے کہا کہ  شاہ محمود قریشی کے ساتھ پولیس کا رویہ افسوسناک ہے لیکن مسلم لیگ ن کو رانا ثنااللہ پر ناحق 20 کلو ہیروئن ڈالنے کا زخم لگا ہوا ہے۔ اس طرح کے بے شمار زخم ہمیں لگے ہوئے ہیں۔ یہ جو افسوسناک واقعہ ہے جس کو 8 فروری کے بعد ہم سب کی کوشش ہونا چاہئے کہ قانون کا احترام یقینی بنایا جائے،پاکستان کے شہریوں کے حقوق کو یقینی بنانا ہے لیکن اس کے  ساتھ ہی جو لوگ  شر اور فساد پھیلانا چاہتے ہیں ان پر بھی قانون کا سخت ترین اطلاق کرنا ہے اور کو سیاست کے پردے میں چھپنے نہیں دینا۔