کورونا سے مزید6افرادلقمہ اجل بن گئے

covid19
کیپشن: covid19
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : کورونا وائرس سے مزید6افراد  جان کی بازی ہار گئے جبکہ مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 918ہو گئی ہے۔

 گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 348 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 94 ہزار379ہوگئی۔ کورونا وائرس سے مزید6افراد  جان کی بازی ہار گئے جبکہ مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 918ہو گئی ہے۔ این سی او سی کے مطابق  گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ملک بھر میں39 ہزار739کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور مثبت کیسز کی شرح 0.87 فیصد رہی۔

 پنجاب میں ابتک  13 ہزار 66 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 7 ہزار 666، خیبرپختونخوا 5 ہزار 924، اسلام آباد 967، گلگت بلتستان 186، بلوچستان میں 363 اور آزاد کشمیر میں 746 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 4 لاکھ81 ہزار 96، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 81 ہزار 285، پنجاب میں 4 لاکھ 44 ہزار752،اسلام آباد میں ایک لاکھ 8 ہزار534، بلوچستان میں 33 ہزار 626، آزاد کشمیر میں 34 ہزار 657 اور گلگت بلتستان میں 10 ہزار 429 ہو گئی ہے۔

  دوسری جانب  ماہرینِ صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں اومی کرون کے کیسز کی وجہ سے فروری 2022ء میں کورونا وائرس کی وباء کی پانچویں لہر آ سکتی ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کی جنوبی افریقی قسم اومی کرون کے 75 کیسز سامنے آنے پر ماہرینِ صحت نے کورونا وائرس کی وبا کی پانچویں لہر کے خدشات ظاہر کیے ہیں۔ ماہرینِ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے 3 سے 4 ہزار نئے کیسز یومیہ سامنے آ سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق وزارتِ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے کیسز جس تیزی سے سامنے آ رہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگلے 2 ہفتے میں ملک بھر سے اومی کرون کے کیسز رپورٹ ہونے لگیں گے۔ اس طرح اگلے برس فروری کے وسط میں کورونا کے 3 سے 4 ہزار نئے کیسز یومیہ سامنے آ سکتے ہیں۔

حکام نے واضح کیا ہے کہ ویکسین لگوانے والے اومی کرون کے باعث شدید بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ قومی ادارۂ صحت کے مطابق پاکستان میں بھی سامنے آنے والے اومی کرون کے 75 کیسز میں سے 33 کیسز کراچی، 17 اسلام آباد، 13 لاہور اور 12 بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ نامیاتی سائنسدان ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اومی کرون کے اثرات کورونا ڈیلٹا سے بھی زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کے کیسز 2 دنوں میں 3 گنا ہو جائیں گے، خدشہ ہے کہ اس وائرس سے ہمارے اسپتال بھر نہ جائیں۔ ڈاکٹر عطاء الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی پر عمل درآمد کرا کے صورتِ حال پر قابو پا سکتی ہے۔