ویب ڈیسک: ڈالر کے ریٹ اور موسمیاتی عوامل کے باعث مہنگائی بڑھی۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ وزارت خزانہ نے خبردار کردیا
وزارت خزانہ کی طرف سے جاریکردہ ماہانہ اقتصادی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 85 ڈالر فی بیرل پر پہنچ چکی ہیں مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے ۔ ڈالر مہنگا ہونے سے ٹرانسپورٹ چارجز بڑھ سکتے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر عالمی مارکیٹ کے جھٹکے مزید نہ لگے تو سالانہ مہنگائی کم ہوسکتی ہے ۔ توانائی کی طب و رسد میں اضافہ ہوا ہے ۔ ستمبر میں مہنگائی کی شرح 8.98 فیصد رہی ہے تاہم حکومت نے عالمی مارکیٹ میں مہنگائی کا دباو عوام کو منتقل نہیں کیا ۔ تین ماہ میں جاری کھاتوں کا خسارہ 3.4 ارب ڈالرز ریکارڈ کیا گیا ۔ جولائی سے ستمبر تک برآمدات میں گذشتہ برس کے 27.9 فیصد اضافہ ہوا ۔ تین ماہ میں برآمدات کا حجم 6.9 ارب ڈالرز رہا ۔
اس دوران درآمدات کا حجم 18.7 ارب ڈالرز رہا ہے ۔حکومتی اقدامات کے تحت درآمدات کو کنٹرول کیا جا رہا ہے ۔ جولائی سے ستمبر تک ترسیلات زر 8 ارب ڈالرز رہیں ۔ زرعی شعبہ کی پیداوار مقررہ ہدف 3.5 فیصد سے زیادہ رہے گی ۔ ایف بی آر نے جولائی سے ستمبر تک 1396 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا ۔ جولائی سے اگست تک بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.9 فیصد رہا ۔ جولائی سے اگست تک بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 7.26 فیصد اضافہ ہوا ۔ تین ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 4 فیصد کمی ہوئی ۔ جاری کھاتوں کے خسارے کے ساتھ معاشی بحالی کی توقع ہے ۔