سٹی42: ایل این جی ٹرمینل کے مرمتی کام کے باعث ملک بھر میں گیس کا بحران پیدا ہوگیا ہے، ٹرمینل بند ہونے کی وجہ سے چھ سو ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم سے نکل گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کے مرمتی کام کے باعث ملک بھر میں گیس کا بحران پیدا ہوگیا ہے، ٹرمینل بند ہونے کی وجہ سے چھ سو ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم سے نکل گئی۔ کمپنی کو چھ سو ملین سے زائد شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، شارٹ فال کی وجہ سے ایس این جی پی ایل نے تین سیکٹرز کو گیس بند کر دی گئی ہے، بند ہونے والے سیکٹر میں سیمنٹ، نان ایکسپورٹ انڈسٹری اور سی این جی سٹیشنز شامل ہیں، ان سیکٹرز کو پانچ جولائی تک گیس کی فراہمی معطل رہے گی۔
ٹرمینل کی بحالی کے کام کے سبب مقامی پاور پلانٹس کو ملنے والی گیس کی فراہمی کی معطلی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں بھی کمی آگئی ہے۔ جس سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں برآمدی شعبے، سی این جی، آر ایل این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گیس کی سپلائی کی معطلی کے بعد ملک بھر میں بجلی پیدا کرنے والے کارخانوں اور پاور پلانٹس کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں بجلی اور گیس کا یہ بحران شدت اختیار کرسکتا ہے۔
بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی معطل ہونے کے سبب ملک کے مختلف حصوں بشمول کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ پہلے ہی بڑھ چکا ہے۔
ملک بھر میں بجلی اور گیس بحران کے سبب خیبرپختونخوا اور پنجاب کی صنعتوں کو 10 روز کے لیے گیس کی فراہمی بند ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی ایل این جی ٹرمینل سے گیس کی سپلائی آج رات سے بند ہونا شروع ہوجائے گی۔ ایل این جی ٹرمینل سے 600 ملین مکعب فٹ یومیہ گیس کی سپلائی بند ہوسکتی ہے۔ اب تک ایل این جی کے صرف 3 کارگو درآمد کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بجلی کے ممکنہ بحران پر قابو پانے کے لیے وزارت توانائی نے پاور پلانٹس کو فرنس آئل درآمد کرنے کے لیے این او سی جاری کردیا ہے۔
وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق آئندہ ایک ہفتے تک بجلی کا بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے جس سے بچنے کے لیے پٹرولیم اور پاور ڈویژن نے پاور پلانٹس کو فرنس آئل درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔