(زین مدنی ) بلبل خیبر کہلانے والی معروف گلوکارہ ماہ جبین قزلباش طویل علالت کے بعد پشاورمیں انتقال کر گئیں۔
مہ جبین قزلباش پانچ سال سے دل کے عارضے میں مبتلا تھیں اور تقریبا 2 ماہ قبل دل کا دورہ پڑنے کے بعد سے لیڈی ریڈنگ اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرعلاج تھیں جہاں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد گزشتہ رات انتقال کرگئیں۔ افغانستان سے تعلق رکھنے والی مہ جبین کا اصل نام ثریا خانم تھا۔ 1958 میں پیدا ہوئیں اور اپنی اسکول ٹیچر کے کہنے پر انہیں گلوکاری کاخیال آیا۔
مہ جبین نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کی ٹیچر نے کہا تم خوبصورت بھی ہو اور اچھا گاتی بھی ہو تو آڈیشن کیوں نہیں دیتیں۔ اس کے بعد انہوں نے ریڈیو پاکستان سے اپنی گلوکاری کاآغازکیا۔ ماہ جبین قزلباس نے پشتو زبان کے علاوہ دری، اردو، فارسی، پنجابی اور سرائیکی زبان میں بھی گانے گئے۔ صلاحیتوں کے اعتراف میں کئی ایوارڈز کے علاوہ انہیں صدارتی ایوارڈ اور پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔ انہیں بلبل خیبر کا خطاب بھی دیا گیا۔ انہوں نے پسماندگان میں 2 بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔