ویب ڈیسک: امریکی ایمبیسی کابل نے کابل ائیر پورٹ پر نئے حملے کے بارے میں وارننگ جاری کردی۔امریکی شہریوں کو ایبی گیٹ ، ایسٹ گیٹ ، نارتھ گیٹ یا وزارت داخلہ کے نیا گیٹ فوری چھوڑنے کی ہدایت کردی۔
برطانوی آرمی چیف جنرل نک کارٹر نے کہا ہے کہ برطانیہ کا انخلا کے لیے کیا جانے والا فضائی آپریشن آج ختم ہو جائے گا۔برطانیہ اپنے ساتھ کام کرنے والے 1000 سے زائد افغان مترجم اور ملازمین کو کابل ہی چھوڑ کر جارہا ہے ۔
پاکستان میں افغان سفارتخانہ کھل گیا ہے اور سفارتکاروں نے کام شروع کردیا ہے تاہم ایک سفارتکار نےنام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہےکہ کابل میں سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے ابھی صحافیوں کو ویزے نہیں دیئے جارہے ہیں۔سفارتخانہ صرف پاکستان میں افغان طلبہ وطالبات اور دیگر افغان شہریوں کے معاملات کو دیکھ رہا ہے۔ امریکی فوجیوں نے کابل ائیر پورٹ پر امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے دفتر کو بموں سے اُڑا دیا اور سارا ریکارڈ ضائع کردیا۔
امریکی حکام کے مطابق فوجیوں نے جمعرات کو بم دھماکے کے بعد ایئر پورٹ پر سی آئی اے کا انٹیلی جنس سینٹر اور لاکھوں ڈالر مالیت کا دیگر سامان تباہ کر کے ناکارہ کردیا۔
دوسری جانب کابل ائیرپورٹ پر دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 175 ہوگئی، حملوں میں28 طالبان اور 13 امریکی فوجی بھی مارے گئے۔ 150سے زائد افراد زخمی ہیں ، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پراب بھی حملےکاخطرہ موجودہے مگرداعش ہمیں ہمارےمشن سےنہیں روک سکتی۔ افغانستان سے انخلا کیلئے پرعزم ہے۔
ترجمان پینٹاگون نے پریس کانفرنس میں کہاایئرپورٹ پر اب بھی 5ہزار400 افراد انخلا کےمنتظرہیں۔ ہماری توجہ ابھی بھی انخلاپرمرکوزہے۔انہوں نےکہاکہ کابل ایئرپورٹ پردودھماکےنہیں بلکہ ایک خودکش دھماکاہوا۔ ترجمان پینٹاگون کاکہناتھاکہ طالبان نے بگرام ایئربیس پرحملےکےدوران خطرناک قیدی چھڑائے،قیدیوں میں داعش کےہزاروں جنگجوشامل ہیں۔