( سعود بٹ ) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف غیر قانونی اراضی منتقلی کا کیس، نیب نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا، ماسٹر پلان تبدیلی کے باعث نقصان کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
نیب نے 2004 کے لاہور ماسٹر پلان کی 2013 میں تبدیلی کے متاثرین کو شکایات کے اندراج کا حکم جاری کردیا۔ ذرائع کے مطابق ماسٹر پلان تبدیلی سے رہائشی اراضی کو زرعی اراضی پر منتقل کرنے سے عام شہریوں کا کروڑوں کا نقصان ہوا۔
مریم نواز شریف نے پالیسی تبدیلی سے فائدہ اُٹھاتے 200 ایکڑ، میاں نواز شریف نے 100 کنال جبکہ میاں شہباز شریف نے100 کنال اپنے نام منتقل کرائی۔ نیب نے تمام متاثرین کو ڈی جی نیب کے نام پر درخواست دائر کرانے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے 6 اگست کو نیب نے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کو 200 کنال اراضی غیرقانونی طور پر اپنے نام کرانے کے الزام میں طلب کرتے ہوئے انہیں 11 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
مریم نواز کی نیب پیشی پر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد جاتی امرا سے نیب آفس پہنچی تھی۔ نیب دفتر کے اطراف کی سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا تھا اور اس سے آگے کسی کارکن کو نہیں جانے دیا گیا جس پر کارکنان مشتعل ہوگئے۔ اس موقع پر پولیس اور کارکنان میں تصادم ہوا اور دونوں جانب سے پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس نے آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے جس کے باعث صورتحال سخت کشیدہ ہوگئی۔
نیب کی جانب سے پیشی کی منسوخی کا باضابطہ اعلامیہ جاری کیے جانے کے بعد مریم نواز نیب دفتر کے باہر سے واپس روانہ ہوگئیں جبکہ اس موقع پر پولیس نے کچھ افراد کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔