عمر اسلم : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان حساس قومی معاملہ اور کشمیر کاز سے جڑا ہے، حکومت اسے اپنی سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے۔
گلگت بلتستان انتخابات کے حوالے سے جاری اپنے ایک بیان میں شہباز شریف نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کے عمل میں رکاوٹ نہ بنے۔ حکومتی رویے کو دیکھتے ہوئے گلگت بلتستان انتخابات کے حوالے سے کسی قسم کا تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ گلگت بلتستان کے انتخابی امور میں مداخلت کریں، اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے انتخابی اصلاحات کیلئے بلائے گئے اجلاس کو مسترد کرتے ہیں۔
صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ اے پی سی کے اجلاس میں منظور کردہ قرارداد اور فیصلوں کی پاسداری کریں گے۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں پارلیمانی انتخابات کا شیڈول جاری ہو گیا ہے جہاں 15 نومبر کو انتخابات ہوں گے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی چیف سے تمام پارلیمانی پارٹیز کے رہنمائوں سے ملاقات ہوئی تھی جس میں آرمی چیف نے تمام جماعتوں کو گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کی تجویز دی تھی ۔
یاد رہے مسلم لیگ (ن)،پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام (ف) نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے گلگت بلتستان الیکشن سے متعلق تجاویز کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا۔ ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت گلگت بلتستان انتخابات کے حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔
مسلم لیگ ن کے بعد اب جے یو آئی ف نے بھی گلگت بلتستان انتخابات میں تجاویز کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اور وفاقی وزراء کا گلگت بلتستان میں انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں وفاقی حکومت کی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔