سرکاری آفس کی بجلی غائب لیسکو خاموش تماشائی

سرکاری آفس کی بجلی غائب لیسکو خاموش تماشائی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

زاہد چوہدری: چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ کے دفتر کی بجلی تین ہفتوں سے بند، نظام جنریٹر پر چلانے سے روزانہ ہزاروں روپے کا ڈیزل پھونکا جارہا ہے، لیسکو حکام کے عدم وتعاون کی وجہ سے تین لاکھ سے زائد ادائیگی کے باوجود خراب ٹرانسفارمرز تبدیل ہوئے نہ متبادل انتظام کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سی ای او ہیلتھ آفس کی بجلی تین ہفتوں سے بند ہونے کی وجہ سے دفتر کا نظام چلانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سی ای او ہیلتھ آفس کوپر روڈ کے دونوں ٹرانسفارمر خراب ہوگئے، جن کو تبدیل کرکے نئے ٹرانسفارمر ز نصب کرنے کے لئے سی ای او ہیلتھ نے تین لاکھ روپے سے زائد لیسکو کو ادا کر دیئے، اس کے باوجود لیسکو کی جانب سے نئے ٹرانسفارمر نصب کرکے بجلی بحال نہیں کی گئی۔

  لیسکو کی لاپرواہی کی وجہ سے سی او ہیلتھ آفس میں تین ہفتوں سے لگاتار جنریٹر چلایا جارہا ہے اور روزانہ ہزاروں روپے کا ڈیزل پھونکا جارہا ہے۔ بجلی کی بندش کی وجہ سے سی ای او ہیلتھ آفس میں ذخیرہ کی گئی ادویات کو مناسب ٹمپریچر فراہم کرنا سردرد بنا ہوا ہے۔  

بجلی کی بندش کی وجہ سے سی ای او ہیلتھ کے دفتر میں موجود ویکسین کے کولڈ سٹور کو عارضی طور پر ڈی جی ہیلتھ آفس سے بجلی کی سپلائی دی جارہی ہے، باربار لیسکو حکام کو صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کرنے کے باوجود بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔