لاہور ہائیکورٹ پنجاب اور جی سی یونیورسٹی کی گراؤنڈز بحال نہ کرنے پربرہم

لاہور ہائیکورٹ پنجاب اور جی سی یونیورسٹی کی گراؤنڈز بحال نہ کرنے پربرہم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اور جی سی یونیورسٹی کی اورنج ٹرین منصوبہ کے لئےاستعمال کی گئی گراؤنڈز فوری بحال نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

 تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ عدالتی احکامات پرفوری عمل درآمد نہ ہوا توعدالت کو چکر دینے والا چیف انجینئرایل ڈی اے معطل اور تعمیراتی کمپنیوں کے بنک اکاونٹس منجمد کر دیئے جائیں گے۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی ، ڈی جی ایل ڈی اے آمنہ عمران اور چیف انجینئرایل ڈی اے مظہرحسین سمیت دیگرافسران عدالت پیش ہوئے، درخواست گزار، وکیل اظہرصدیق نے موقف اختیار کیا کہ اورنج ٹرین منصوبے کے لئے پنجاب اور جی سی یونیورسٹی کی گراونڈز ابھی تک بحال نہیں کی گئیں۔

جسٹس علی اکبر قریشی نے گراونڈ بحالی کے حوالے سےغلط بیانی کرنے پرچیف انجینئر ایل ڈی مظہر حسین پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ چیف انجینئرہردفعہ چکر دے کر چلا جاتا ہے۔ اس نے گراونڈ سے مشینری ہٹانے کا بیان دیا، عدالت نے وارننگ دی کہ اگر گروانڈز پر مشینری موجود ہوں توچیف انجینئر کو معطل کر کے نوٹیفکیشن پیش کیا جائے۔

پنجاب یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر ملک اویس خالد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور سابق وی سی ڈاکٹرمجاہد کامران نے اورنج ٹرین منصوبے کے لئے اراضی استعمال کرنے کا معائدہ کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ تعلیمی اداروں کی اراضی ترقیاتی مقاصد کے لئے کس طرح دی جاسکتی ہے۔ یونیورسٹی کی گاڑیاں استعمال کی گئیں، کرایہ نہیں دیا اور نہ ہی پانچ سال سے پانی کے استعمال کے چارجز دئیے گئے، اگر چارجز نہ دئیے گئے تو اکاونٹ منجمد کردیں گے۔

عدالت کا سی ای او سیف سٹی اکبر ناصر کو گروانڈز بحالی کے اقدامات کا جائزہ لینے اور پنجاب یونیورسٹی کی اورنج ٹرین منصوبے کے لئے منظوری دینے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Shazia Bashir

Content Writer